فیفا ورلڈ کپ کی شاندار اختتامی تقریب، مشعل قطر کو منتقل

ماسکو(سپورٹس لنک رپورٹ)فیفا ورلڈ کپ 2018 کی رنگارنگ اختتامی تقریب ہالی وڈ اسٹار ول اسمتھ کی شاندار پرفارمنس کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی جس میں ورلڈ کپ کی مشعل اگلے عالمی کپ کے میزبان ملک قطر کے حوالے کردی گئی۔دنیا کے سب سے بڑے ملک روس کے 12 اسٹیڈیمز میں ایک مہینے سے زائد جاری رہنے والا فٹبال کے عالمی میلہ آج شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام کی جانب گامزن ہے۔دارالحکومت ماسکو کے لزنیکی اسٹیڈیم میں تقریب سے قبل روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے اگلے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والے ملک قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد سے خصوصی ملاقات کی اور انہیں عالمی کپ کی مشعل دی۔

روس کے صدر ولادمیر پیوٹن اور فیفا کے صدر گیانی انفنٹینو قطر کے امیر کو فٹبال دے کر عالمی کپ کی میزبانی باقاعدہ منتقل کر رہے ہیں— فوٹو: اے پی

اس کے ساتھ ہی عالمی کپ کی مشعل دنیا کے سب سے بڑے ملک سے دنیا کے چھوٹے ترین ممالک میں سے ایک کو منتقل کردی گئی جس کی آبادی محض 23 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔پیوٹن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے اس شاندار کھیل میں فینز کے لیے جو کچھ کیا اس پر ہمیں بہت فخر ہے، ہمیں بحیثیت قوم اور اور ملک دنیا بھر سے روس میں عالمی کپ کے لیے آنے والے فٹبال کے شائقین کے ساتھ جڑ کر بہت خوشی ملی۔

گزشتہ ورلڈ کپ کی چیمپیئن جرمنی کے سابق کپتان فلپ لاہم عالمی کپ کی ٹرافی میدان میں لا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ ہمارے قطر کے دوست بھی 2022 ورلڈ کپ کا انعقاد اسی طرح اعلیٰ سطح پر کریں گے اور ہم اپنے تجربات سے انہیں آگاہ کرنے اور ان کی ایونٹ کے انعقاد کے لیے بھرپور مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔اس کے بعد پیوٹن نے ورلڈ کپ کی گیند فیفا کے صدر گیانی انفنٹینو کو دی جنہوں نے وہ گیند آگے قطر کے امیر کے سپرد کردی۔قطر کے امیر شیخ تمیم نے روس اور فیفا کے صدور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی مقابلے کو طے شدہ عالمی معیار کے مطابق منعقد کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے اور اس راہ میں حائل تمام تر مشکلات پر قابو پا لیں گے۔لزنیکی اسٹیڈیم میں منعقدہ اختتامی تقریب میں امریکی اداکار اور گلوکار ول اسمتھ نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا اور ورلڈ کپ کے آفیشل گانے ‘لو اٹ اپ’ پر پرفارمنس دی۔

امریکی گلوکار ول اسمتھ اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں— فوٹو: اے پی

اس کے بعد میدان میں بڑی اسکرین لائی گئی جس میں فائنل میں جگہ بنانے والی دونوں ٹیموں فرانس اور کروشیا کے جھنڈے اور کھلاڑیوں کی تصاویر دکھائی گئیں۔اس کے بعد اسمتھ کا اسٹیج پر ساتھ دینے امریکا میں پیدا ہونے والے گلوکار نکی جیم، پویرٹو ریکان اور ایرا استریفی آئے اور اپنی پرفارمنس دی۔80ہزار شائقین سے بھرے اسٹیڈیم میں اختتامی تقریب اپنے منطقی انجام کی جانب گامزن تھی اور اس دوران روس کی اوپیرا سنگر ایدا گری فلینا نے روسی گانے کلنکا پر پرفارمنس دی جس میں جا بجا جھومتے بچوں اور دیگر فنکاروں نے بھی ساتھ دیا۔

سابق عظیم برازیلین فٹبالر رونالڈینو اسٹیڈیم میں افریقی ڈھول بجا رہے ہیں— فوٹو: اے پی

پرفارمنس کے موقع پر عظیم برازیلین فٹبالر اور 2002 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے رکن رونالڈینو بھی مہمان کی حیثیت سے میدان میں آئے اور افریقی ڈھول کی تھاپ پر انہوں نے بھی تھوڑا رقص کیا اور ڈھول بھی بجایا۔اس پرفارمنس کے ساتھ ہی اختتامی تقریب انجام پائی اور فرانس اور کروشیا کی ٹیموں کو میدان میں لایا گیا جس کے ساتھ ہی عالمی کپ کے فائنل کا آغاز ہوا۔

error: Content is protected !!