سکس اے سائیڈ سوکا ورلڈ کپ کا ٹائٹل جرمنی نے اپنے نام کرلیا


لزبن (سپورٹس لنک رپورٹ)انٹرنیشنل سوکا فیڈیشن کے زیر اہتمام پُرتگال کے شہرلزبن میں کھیلے جانے والے سوکا ورلڈ کپ میں جرمنی فاتح ٹرافی کی حقدار بن گئی جب انہوں نے فائنل میں پولینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 1-0سے شکست دے کر اسمال سائیڈڈ فٹبال کی عالمی چمپئن بن گئی۔فائنل کا فیصلہ کن گول فاتح ٹیم کے نکلاس کوہلے نے اسکور کیا۔ پاکستان کو جیوری نے فیئر پلے ٹرافی کا حقدار قراردیا۔ لسبن کے فٹبال اسٹیڈیم پر منعقدہ 32ممالک کی ٹیموں پر مشتمل میگا ایونٹ کے پہلے سیمی فائنل میں پولینڈ نے پر تگال کو 2-1اور جرمنی نے رشیا کو 4-3سے شکست دے کر فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔ تیسری پوزیشن رشیا کو ملی ۔ جب انہوں نے پُرتگال کو 2-1سے ناکام کیا۔میگا ایونٹ کے ٹاپ اسکورر فرانس کے مارک لوئنڈیلا اور امریکہ کے اینڈریو ویبر بہترین گول کیپر قرار پائے۔انٹر نیشنل سوکا فیڈریشن کے صدر شاہزیب محمود ٹرنک والا نے بحیثیت مہمان خصوصی فائنلسٹ ٹیموں کے کپتانوں میں ونر اور رنر ٹرافی کے علاوہ دیگر انعامات بھی تقسیم کئے۔ چیئرمین ورلڈ گروپ اور پیٹرن ان چیف لیثررلیگس محمود ٹرنک والا اور آئی ایس ایف اے کے وائس چیئرمین شاہ زیب ٹرنک والا کی کوششوں کی بدولت پاکستان کو سوکا ورلڈ کپ کھیلنے کا تاریخی اوریادگار موقع ملا۔ پاکستان گروپ’بی‘ میں اسپین، رشیا اور مالڈوا کے ہمراہ موجود تھیں ۔ پاکستان نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا لیکن انہیں اپنے تینوں مقابلوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم پہلی بار قومی ٹیم کا عالمی سطح کے ٹورنامنٹ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ فتح و شکست سے قطع نظر پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں نے اپنے شاندار کھیل سے تمام ماہرین کوحیران کردیا۔ فیفاورلڈ کپ کا فائنل راؤنڈ کھیلنے والا ملک مصر اور پاکستان کے مقابلے میں فیفا درجہ بندی میںنمایاں جگہ حاصل کرنے والی بھارت کی ٹیموں کو پہلے مرحلے میں بری طرح ناکامی کا داغ لگا جب انہیں لیگ میچز میں 25,25گول کھانے کے بعد پہلے ہی مرحلہ میں شدید رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔جبکہ پاکستان نے اسپین، رشیا اور مالڈوا کیخلاف مجموعی طور پر 16گول کھائے۔پاکستان کو شاندار ڈسپلن اور عمدہ کارکردگی پر میگا ایونٹ کی جیوری نے ان کا انتخاب فیئر پلے ٹرافی کیلئے کیا۔ جو قومی ٹیم کی اپنی پہلی انٹری میں کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں۔ٹرنک والا فیملی نے ایشیائی سطح پر اسمال سائیڈڈ فٹبال کو فروغ دینے اور اسے مقبول عام بنانے کیلئے انٹرنیشنل سوکا فیڈریشن کے ساتھ بھرپور تعاون کررہی ہے اور جلد ایشیاکے کونے کونے میں لیثررلیگس کو متعارف کرایا جائے گا اور ایشیا کپ کا جلد انعقاد بھی ان کی اوّلین ترجیحات میں شامل ہے۔پاکستان کیلئے اس ایونٹ کا حصہ بننا ہی کسی اعزاز سے کم نہیں۔32ممالک کی ٹیموں پر مشتمل اس تاریخی اور یادگار ایونٹ میں پاکستان گروپ ’بی‘ میں اسپین، مالڈوا اور رشیا کے ساتھ موجود تھی۔ فتح و شکست سے قطع نظر پاکستانی کھلاڑیوں کو ماڈرن فٹبال کا بھرپور تجربہ حاصل ہوا۔32ٹیموں کو 4,4کے 8گروپ میں رکھا گیا تھا۔پہلے مرحلہ میں 48میچز لیگ کی بنیا دپر کھیلے گئے۔ ہر گروپ سے 2ٹاپ ٹیموں نے پری کوارٹر فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔ ان میں جرمنی، پولینڈ، رشیا ، پُرتگال، اسکاٹ لینڈ، انگلینڈ، فرانس، امریکہ، یونان، کنیڈا، مالڈوا، بیلجئم، کروشیا، برازیل، سلووینیا اور لاٹیویا شامل ہیں۔کوارٹر فائنل میں رشیا نے اسکاٹ لینڈ کو 5-1، پرتگال نے فرانس کو 3-0، پولینڈ نے انگلینڈ کو 3-0سے ناکام کرکے سیمی فائنل میں اپنی نشست کو محفوظ بنایا۔

error: Content is protected !!