

تجزیہ: عبدالغفار خان
فیصل آباد کی فتح — عزم، اعتماد اور اتفاق کی جھلک
فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف جو سنسنی خیز فتح حاصل کی، وہ محض ایک جیت نہیں بلکہ ایک نئے عزم اور ٹیم ورک کی داستان تھی۔ دو وکٹوں سے حاصل ہونے والی یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی ٹیم دباؤ کے لمحوں میں بھی خود پر اعتماد رکھتی ہے اور نوجوان کھلاڑیوں میں اب وہ جذبہ جاگ چکا ہے جو کسی بڑی ٹیم کی پہچان ہوتا ہے۔
میچ کے آغاز میں جب جنوبی افریقہ کی بیٹنگ مستحکم نظر آ رہی تھی، تو نسیم شاہ اور ابرار احمد کی نپی تلی بولنگ نے حالات کا رخ بدل دیا۔ دونوں نے ثابت کیا کہ پاکستان کے پاس مستقبل کے ایسے بولرز موجود ہیں جو کسی بھی بیٹنگ لائن کو دباؤ میں لا سکتے ہیں۔
نسیم کی تیز اور مؤثر لائن، جبکہ ابرار کی اسپن جادوگری نے پروٹیز کی اننگز کو وہیں روک دیا جہاں سے وہ بڑا مجموعہ حاصل کر سکتے تھے۔
ہدف کے تعاقب میں فخر زمان اور صائم ایوب نے شاندار آغاز دے کر جیت کی بنیاد رکھی۔ لیکن جیسے ہی درمیانی اوورز میں وکٹیں گریں، میچ کا توازن ایک بار پھر تبدیل ہوتا محسوس ہوا۔
ایسے لمحات میں محمد رضوان اور آغا سلمان کا پرسکون اندازِ بیٹنگ ٹیم کے لیے نعمت ثابت ہوا۔ دونوں نے ذمہ داری، ہوش مندی اور کھیل کی سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ایسی پارٹنرشپ قائم کی جس نے پاکستان کو واپس مقابلے میں لا کھڑا کیا۔
اختتامی لمحات میں جب میچ ایک بار پھر اعصاب کی جنگ بن گیا، تو محمد نواز اور نسیم شاہ نے جس اعتماد اور حوصلے کے ساتھ ٹیم کو فتح دلائی،
وہ ان کی ذہنی مضبوطی اور ٹیم کے اتفاق کی علامت ہے۔ خاص طور پر نسیم شاہ کی موجودگی نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ وہ صرف بولر نہیں بلکہ ایک فائٹر ہیں جو کسی بھی مرحلے پر ہار نہیں مانتے۔
یہ جیت صرف دو وکٹوں کی کامیابی نہیں بلکہ ایک نیا پیغام ہے — کہ پاکستانی ٹیم اب متوازن، پُراعتماد اور متحد ہے۔ فیصل آباد کے پرجوش تماشائیوں نے جس طرح اپنی ٹیم کو سپورٹ کیا، اس نے کھلاڑیوں کے حوصلے مزید بلند کیے۔
یہ میچ اس لحاظ سے بھی یادگار رہے گا کہ اس نے پاکستان کے نوجوان کرکٹرز میں یقین اور نکھار پیدا کیا۔ اگر یہی تسلسل برقرار رہا تو آنے والے میچز میں پاکستان نہ صرف یہ سیریز جیت سکتا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک مضبوط دعویدار بن کر اُبھر سکتا ہے۔
فیصل آباد کی فتح اس بات کا ثبوت ہے کہ کرکٹ صرف بیٹ اور بال کا کھیل نہیں، بلکہ عزم، اعتماد اور اتحاد کا نام ہے — اور پاکستان نے یہ تینوں خوبیاں ایک ساتھ دکھا دیں۔


