فیفا اور اے ایف سی مشن کو جمع کرائی گئیں دستاویزات میں اہم انکشافات

کراچی (ریاض احمد) پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر سید اشفاق حسین شاہ کی لیگل ٹیم نے فیفا اے ایف سی فیکٹس فائنڈنگ مشن کو سابق فیڈریشن کیخلاف مبینہ کرپشن کے جو دستاویزی ثبوت فراہم کئے ہیں اس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔2015تا2018پاکستان فٹبال فیڈریشن کی معطلی کے دوران کسطرح سابق سیکریٹری فیڈریشن نے سیکریٹری اے ایف سی سنجیون بارہ سنگم کو فون کرکے سیکریٹ اکاؤنٹ اوپن کرنے کیلئے فیصل کی سربراہی کا لیٹر جاری کرایااورسیکریٹ اکاؤنٹ میں اے ایف سی کی جانب سے فنڈنگ کی گئی۔اس فنڈنگ سے متوازی فیڈریشن نے شادمان ،لاہور میں چندافراد پر مشتمل سیکریٹریٹ قائم کیا بعدازاں آفس ، اسٹاف ودیگر کے نام پر 2015تا2018کئی ملین ڈالر وصول کئے گئے جبکہ دیگر ہیڈز پر آنے والی رقوم علیحدہ ہیں۔ سابق سیکریٹری فیڈریشن احمدیار لودھی کی سفارش پرسابق سیکرٹری سندھ رحیم بخش کے نام پر اے ایف سی نے 2016میںحبیب بینک گارڈن ایسٹ برانچ میں 21جنوری، 19اپریل اور26مئی کو جملہ 11ہزار760یوایس ڈالر کی رقم ٹرانسفر کی۔ سیکریٹس اکاؤنٹس میںغیر قانونی ٹرانزیکشن کایہ سلسلہ سابق فیڈریشن کی بحالی تک جاری رہا ۔باوثوق زرائع کے مطابق سیکریٹ اکاؤنٹس کے انکشاف پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور ایک سمن احمد یار لودھی کو بھیجا گیا جو ان کے لیگل ایڈوائزر نے وصول کیا ۔ احمد یار لودھی کو متعلقہ وستاویزات کے ہمراہ طلب بھی کیاگیا ہے۔جس کے بعد دیگر اکاؤنٹس کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا۔الیکشن 2015کے متعلق رپورٹ میں فیفا اور اے ایف سی مشن کو بتایا گا کہ طے شدہ قوائدوضوابط کیخلاف ہونے والے الیکشن میں کورم پورا نہ ہونے کے باوجود الیکشن کرائے گئے اور اے ایف سی سے اسکی توثیق بھی کرالی گئی۔الیکشن میں فتح کے حصول کیلئے 21میں سے 11ووٹ درکار تھے جبکہ 10الیکٹرول ممبرز دوران الیکشن چھانگلہ گلی میں فیصل صالح حیات کے گھر میں موجود تھے۔فیفامشن نے فیڈریشن کے الیکشن کا صدارتی امیدوار کے گھر میں منعقد ہونا حیران کن قرار دیا ۔انہیںموقع پر موجود الیکٹرول ممبران اورفیصل کے گھرکی ویڈیو بھی پیش کی گئی۔2018میں سپریم کورٹ کی ہدایت پرپی ایف ایف اورپنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے الیکشن آرڈرجاری ہونے پرسابق صدر نے میڈیاکوانٹرویو دیتے ہوئے اسے تاریخی فیصلہ قراردیاتھا جس کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی پیش کی گئی۔ پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے انتخاب میں اس وقت ان کے امیدوار سردار نوید حیدر کی بحیثیت صدر کامیابی کوحق کی فتح قرار دیاگیا تھا لیکن سردار نوید حیدر کی فیصل سے علیحدگی کے بعد اچانک انہیں سپریم کورٹ کے فیصلے متنازعہ اورجانبدرانہ نظر آنے لگے اور 14نومبرکوپاکستان فٹبال فیڈریشن کے الیکشن کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا کیونکہ انہیں اس میں 17-3کی شکست کی ہزیمت سے دوچار ہونا پڑا تھا۔پاکستان فٹبال فیڈریشن عیدالفطر کی تعطیلات کے بعدمتوازی ایسوسی ایشن بنانے اور سپریم کورٹ کے احکامات کی حکم عدولی پر سابق صدرکیخلاف توہین عدالت کا کیس دائرکرنے جارہی ہے۔ تمام ثبوت و شواہد بمع ویڈیو فیفامشن کے ہیڈ لیوکانکولا کے حوالے کردی گئی ہیں۔ ماہرین قانون سے جب اس کیس سے متعلق ان کی آراء لی گئیں تو ان کا کہنا تھا کہ یہ تو کلیئر کیس ہے ۔ تمام ثبوت و شواہد او رویڈیوز کی موجودگی میں کوئی ابہام رہ ہی نہیں جاتاکہ مبینہ کرپشن ثابت نہ ہوسکے۔قانونی ماہرین کا کہنا تھااگر انصاف کے تقاضے پورے نہ کئے گئے اور جانبداری و مصلحت سے کام لیا گیا تو پاکستان کی فٹبال کوبین الاقوامی سطح پرشدید نقصان پہنچنے کا یقینی اندیشہ ہے۔

error: Content is protected !!