ایشین گیمز،،پاکستان دستے کی تعداد کم کرنے پر مشکلات کا شکار

لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)پی او اے نے ایشین گیمز 2018جکارتہ میں کے لئے قومی دستہ کی تعداد تین سو سے کم کر کے 245کرنے کی حامی بھر تے ہوئے پاکستان سپورٹس بورڈ اور وزارت بین الصوبائی رابطہ پر واضح کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ایشین گیمز میں اینٹری بھیجنے کے بعد اب کھلاڑیوں کی تعداداتنے بڑے پیمانے پر کم کرنا ممکن نہیں رہا۔اگر ایسا کیا گیا تو ایشین اولمپک کمیٹی کی جانب سے پاکستان پر بھاری جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے ۔جو پاکستان کی جانب سے اس دستہ کے ایونٹ میں بھیجنے پر اُٹھنے والے خرچ سے بھی زائد کا ہو سکتا ہے لہذا بہتر ہے کہ حکومت پاکستان اور پاکستان سپورٹس بورڈ اس ایونٹ میں پاکستان کے245کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اخراجات اور بورڈنگ لاجنگ کا اہتمام کرے۔
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے وزارت بین الصوبائی رابطہ اور پاکستان سپورٹس بورڈ کو یہ پیغام آج پی او اے ہاوس لاہور میں ہونے والے اجلاس کے بعد دیا ہے جس میں پی او اے سے ملحقہ قومی فیڈریشن کے نمائندگان نے شر کت کی جسکی صدارت صدر پی او اے جنرل(ر) عارف حسن کر رہے تھے۔ اس اجلاس کے بعد سپورٹس لنک سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سیکر ٹری پی او اے خالد محمود کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پی ایس بی کی جانب سے ایشین گیمز 2018جکارتہ کے لئے پاکستان کے قومی دستہ میں کٹ لگا کر اسکی تعداد کم کرتے ہوئے 140کرنے کا معاملہ زیر بحث آیا اور اس حوالے سے ایشین گیمز اور اولمپک قوائد کا جائزہ لیا گیا تو ہاوس کے سامنے یہ بات آئی کہ کھلاڑیوں اور ٹیموں کی اینٹریز بھیجنے کے بعد ایک حد سے زائد ٹیموں اور کھلاڑیوں کوایونٹ میں شرکت کے لئے نہ بھیجنے پر ایشین اولمپک کمیٹی مذکورہ ملک کو بھاری جرمانہ کرسکتی ہے۔جس پر اجلاس نے بڑے غور و فکر کے بعد ممکن حد تک کھلاڑیوں کی تعداد کم کرتے ہوئے ،پاکستان سپورٹس بورڈ اور پی او اے کو اپنی ریوائز لسٹ بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس میں حکومت پاکستان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اس وقت جب کھیلوں کے انعقاد میں بمشکل ایک ماہ کا وقت رہ گیا ہے ہمیں ایشین اولمپک کمیٹی کی جانب سے بھاری جرمانے سے بچنے کے لئے کم سے کم 245کھلاڑیوں کو ایونٹ میں بھیجنا ہوگا۔ سیکر ٹری پی او اے خالد محمود کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ہم نے پی ایس بی اورحکومت پاکستان کو حقیقی صورتحال سے آگاہ کردیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ صحیح صورتحال سے آگاہی حاصل کرنے کے بعد 245رکنی قومی دستہ ایشین گیمز میں بھجوانے کی منظوری دے دیں گے اور انکے جکارتہ بھجوانے کا بھر پور اہتمام کریں گے۔

error: Content is protected !!