بھارتی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا بھی ہندو انتہا پسندی کا شکار بن گئیں

ممبئی(سپورٹس لنک رپورٹ)سابق کرکٹر و ریاستی وزیر نوجوت سنگھ سدھو کے بعد پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی اہلیہ اور بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا بھی ہندو انتہاپسندی کا شکار بن گئیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کے رہنما راجہ سنگھ نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ثانیہ مرزا پاکستان کی بہو ہیں ان سے ریاست تلنگانا کی خیرسگالی سفیر کا اعزاز واپس لے لیا جائے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ چندرا شیکھر راو سے درخواست کی کہ وہ ثانیہ مرزا کو خیرسگالی سفیر بنانے کا اقدام فوری طور پر واپس لیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لنگانا میں بہت سے اعلیٰ کھلاڑی موجود ہیں جنہوں نے میڈلز جیت کر بھارت کا نام روشن کیا، بھارت کو اپنی نمائندگی کے لئے پاکستان کی بہو کی ہرگز ضرورت نہیں‘۔خیال رہے کہ دو روز قبل ثانیہ مرزا نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر پیغام شیئر کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ کیوں نامور شخصیات کو کسی بھی حملے پر حب الوطنی کا ثبوت سوشل میڈیا پر مذمت کرکے دینا ضروری ہے؟انہوں نے لکھا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ سوشل میڈیا پر چیخ چلا کر ثبوت دیا جائے ، میں اپنے ملک کے لیے کھیلتی ہوں اور یہی میری اپنے ملک کے لیے خدمات ہیں۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں غاصب بھارتی فوج پر کار خودکش دھماکے میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت روایتی پاکستان دشمنی پر اتر آیا اور بغیر کسی تحقیقات کے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔انڈیا کی سینما انڈسٹری سے وابستہ فنکاروں اور دیگر تمام عملے پر مشتمل آل انڈیا سِنے ورکرز ایسوسی ایشن نے پلوامہ حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں اور اداکاروں پر مکمل طور پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔

error: Content is protected !!