عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما حسن سدپارہ کا خاندان مالی مسائل کا شکار

اسلام آباد( سپورٹس لنک رپورٹ)قومی ہیرو حسن سدپارہ جنہوں نے دُنیا کی 8000mسے بلند 6پہاڑوں (مائونٹ ایورسٹ ،کے۔ٹو ، ننگاپربت ، گشہ بروم۔ون ، گشہ بروم۔ٹو ، براڈ پیک اور دیگر 8000m سے چھوٹے پہاڑشامل ہیں۔) جہاں پرندے بھی نہیں جا سکتے اُن پہاڑوں کو بغیر آکسیجن اور کم سے کم مدت میں سر کرکے نیا عالمی ریکارڈ بنانے والے پہلے پاکستانی ہونے کا اعزاز حاصل کیا اور دُنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن ومقبول کیا۔اور دنیا کے 6بلند ترین پہاڑوں کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بننے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔حکومت پاکستان اور حکومت وقت گلگت بلتستان نے جو جو وعدے کیے تھے وہ اب تک پورے نہیں کیے گئے ۔گزشتہ روز قومی ہیرو حسن سدپارہ کے بیٹے عارف سد پارہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وہ اوراہل خانہ مالی مسائل اوردیگر مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے اپنے مسائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موجود 8000m سے بلند پانچ پہاڑوں کو ( کے۔ٹو ، ننگاپربت ، گشہ بروم۔ون ، گشہ بروم۔ٹو ، براڈ پیک )سر کرنے پر حکومت وقت نے2009 میں صداراتی ایوارڈ (تمغہ امتیاز )سے نوازا ،لیکن جب مرحوم والد نے 2011میں دنیا کی بلند ترین پہاڑ مائونٹ ایورسٹ کو بھی بغیر آکسیجن اور کم سے کم وقت پہ سر کر کے20کروڑ عوام میں پہلا پاکستانی بننے پر کوئی انعام نہیں دیا گیا جبکہ ایوارڈ کے لیے درخواست گزارنے پر کہا گیا کہ پاکستان کے قانون کے مطابق پہلا ایوارڈ ملنے کے پانچ سال پورا ہونے تک دوسرا ایوارڈ نہیں دیا جا سکتا، جو کہ اب 10سال پورے ہونے کو ہیں وعدے مہذ وعدے بن کے رہ گئے۔انہوں نے کہاکہ قومی ہیرو حسن سدپارہ نے 2011 میںمائونٹ ایورسٹ کو سر کر کے وطن واپس لوٹنے پر سابق وزیر آعلیٰ گلگت بلتستان نے گلگت سکردو میں 10کنال زمین اراضی دینے کا اعلان کیا تھااور اُس اراضی کی نقشہ بندی اور نشاندہی کر کے 90%تک کاغذی کاروائی بھی کرنے کے باوجود آج تک اُس اراضی سے بھی محروم ہیں۔ پاکستانی ہیروز کومُلک وقوم کی امتیاز کی بنا پر اسلام آباد میں پلاٹ اور رہائش گاہیںدی گئی ہیں جیسے کہ وزیراعظم عمران خان اور وسیم اکرم صاحبان کو دی گئی تھیں۔لہٰذا میرے مرحوم والد و قومی ہیرو حسن سدپارہ بھی پاکستان کے پہلے بندے ہیں جنہوں نے 8000mسے بلند 6پہاڑوں کو بغیر آکسیجن اورکم سے کم مدت میں سر کرکے مُلک وقوم کا نام روشن کیا اور پہلا پاکستانی بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔لیکن غریب علاقہ اور غریب خاندان کے ہونے کی وجہ سے اس حق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔

error: Content is protected !!