لیونل میسی مشکل میں پھنس گئے

بیونس آئرس (سپورٹس لنک رپورٹ)جنوبی امریکی فٹبال کنفریڈیشن بالمعروف کونمےبول نے کرپشن کا الزام عائد کرنے پر ارجنٹائن کے کپتان لیونل میسی پر 3 ماہ کی پابندی عائد کرتے ہوئے 50 ہزار امریکی ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کردیا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ جنوبی امریکا کے سب سے بڑے فٹبال ایونٹ ’کوپا امریکا‘ کے دوران ارجنٹائن کے کپتان نے فٹبال کی گورنگ باڈی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اس پر کرپشن کے الزامات عائد کردیے تھے۔

خیال رہے کہ کوپا امریکا رواں برس جون اور جولائی کے مہینے میں کھیلا گیا تھا جس کے فائنل میں میزبان برازیل نے پیرو کو 1-3 سے شکست دے کر 9ویں مرتبہ یہ ایونٹ اپنے نام کیا۔کوپا امریکا کے دوران ارجنٹائن کے کپتان ایک نہیں بلکہ 2 مرتبہ متنازع بیانات دیے جو ان کی پابندی کی وجہ بنے۔ایونٹ کے سیمی فائنل میں روایتی حریف برازیل کے خلاف میچ کے دوران 32 سالہ میسی نے 2 مرتبہ پنالٹی اسٹروک کی اپیل کی جسے میچ ریفری نے مسترد کردیا۔برازیل نے سیمی فائنل میں ارجنٹائن کو 0-2 سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا جس پر میسی نے دعویٰ کیا کہ ’آج کل کونمےبول کا انتظام برازیل چلا رہا ہے۔اپنے ان ریماکس کی وجہ سے جنوبی امریکی فٹبال کنفریڈیشن نے ان پر ایک میچ کی پابندی عائد کردی تھی

جس کی وجہ سے وہ ایونٹ میں تیسری پوزیشن کے لیے کھیلے گئے میچ میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔مذکورہ میچ میں ارجنٹائن نے چلی کو 1-2 سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ حاصل کرلیا تھا، تاہم اس کے باوجود میسی اپنے غصے کو قابو نہیں کر پائے۔لیونل میسی نے بیان دیا کہ ’کرپشن اور میچ ریفریز فٹبال کو تباہ کر رہے ہیں اور لوگوں کو فٹبال سے محظوظ ہونے سے روک رہے ہیں۔‘متنازع بیانات دینے اور کونمےبول کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر گورننگ باڈی نے ان پر 3 ماہ کی پابندی لگاتے ہوئے 50 ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کردیا۔کونمے بول کی جانب سے اس پابندی کا اعلان اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کیا گیا جہاں انہوں نے پابندی کی وجوہات تو نہیں بتائیں تاہم گورننگ باڈی کی جانب سے بتایا گیا کہ پابندی ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 7.1 اور 7.2 کی خلاف ورزی پر لگائی گئی۔ضابطہ اخلاق کی ان شقوں میں جارحانہ، توہین آمیز رویہ یا بدنام کرنے والے احتجاج، فیصلوں اور ہدایت کی خلاف ورزی شامل ہے۔اس پابندی کی وجہ سے ارجنٹائن کے کپتان لیونل میسی آئندہ 3 ماہ تک بین الاقوامی فٹبال میچز کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔

error: Content is protected !!