نوجوان کرکٹرز کی اچھی کارکردگی،حفیظ کی مشکلات بڑھ گئیں

کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستانی کرکٹ ٹیم آئندہ سال ورلڈ کپ کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہی ہے اور ٹیم انتظامیہ نے کھلاڑیوں کا پول تشکیل دے دیا ہے جو ورلڈ کپ میںممکنہ طور پر پاکستان کی نمائندگی کرے گا۔ ایسے وقت میں جب کہ ورلڈ کپ میں ایک سال سے بھی کم وقت رہ گیا ہے ٹیسٹ آل رائونڈر محمد حفیظ کے کیریئر کو شدید ترین مشکلات سے دوچار ہے اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا ان پر اعتماد کم ہوگیا ہے۔وہ اپنے طریقہ کار کے مطابق نوجوان پلیئرز پر مہربان ہیں پھر فخر زمان، امام الحق اور بابر اعظم کی ٹاپ آرڈر میں کارکردگی بھی شاندار ہے۔ ان وجوہات نے سابق کپتان محمد حفیظ کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ حددرجہ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ بولاوایو میں ون ڈے سیریز ختم ہونے سے قبل محمد حفیظ اور مکی آرتھر کے درمیان طویل میٹنگ ہوئی جس میں حفیظ نے گلے شکوے کئے اور مکی آرتھر سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ انہیں مسلسل کیوں ٹیم سے باہر رکھا جارہا ہے۔ مکی آرتھر اور محمد حفیظ کی اس ملاقات میں کوچ نے حفیظ کو قائل کرنےکی کوشش کی کہ انہیں جان بوجھ کر ڈراپ نہیں کیا جارہا ہے لیکن نوجوان کھلاڑیوں کی مسلسل اچھی کارکردگی کی وجہ سے ہمیں آپ کو ٹیم میں شامل کرنا مشکل ہورہا ہے۔ مکی آرتھر نے انہیں پانچویں ون ڈے میں کھلانے کا کہا لیکن محمد حفیظ نے کوچ کی یہ پیشکش یہ کہہ کر مسترد کردی کہ امام الحق چار میں سے دو ون ڈے میچوں میں سنچریاں بنا چکے ہیں انہیں ڈراپ کرنا دانشمندی نہیں ہوگی ۔ حفیظ کے انکار کے بعد امام الحق کو پانچواں میچ کھلایا گیا اور انہوں نے سیریز میں تیسری سنچری داغ دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ نے کوچ سے بات چیت کے دوران جارحانہ انداز اپنایا اور کہا کہ مجھے واضح طور پر بتادیا جائے کہ میرا مستقبل کیا ہے۔ ایک موقع پر مکی آرتھر بھی پسپا ہوتے دکھائی دیئے۔ مکی آرتھر نے وعدہ کیا کہ آپ سمیت کسی کھلاڑی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔ ایشیا کپ ،نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی سیریز میں آپ (حفیظ ) کو موقع دیا جائے گا۔ بولاوایو میں پانچویں ون ڈے کے موقع پر محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ ایک میچ کھلا کر میرا ساتھ انصاف نہیں ہوگا۔ اگر میں ایک میچ میں فیل ہوگیا تو میرے کیریئر پر سوالات اٹھ جائیں گے۔ اس لئے امام کو ڈراپ نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وطن واپس آکر محمد حفیظ خاموش ہیں لیکن بدھ کو عام انتخابات والے دن وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ تحریک انصاف کی حمایت کرتے ہوئے دکھائی دیے۔ حفیظ کی اہلیہ پی ٹی آئی کی جھنڈے والا لباس زیب تن کئے ہوئے تھیں جب پی ٹی آئی کامیاب ہوئی تو سوشل میڈیا پر محمد حفیظ نے کھل کر اپنی رائے دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق کپتان کا یہ طرز عمل ٹیم انتظامیہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کے لئے بھی پیغام تھا۔ مکی آرتھر ان دنوں آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں ہیں لیکن پاکستان کی سیاسی صورتحال پر ان کی بھی گہری نظر ہے۔ محمد حفیظ کا کیس نئی حکومت میں پاکستانی ٹیم انتظامیہ کے لئے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ تاہم محمد حفیظ کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ٹیم انتظامیہ کے رویے سے دلبرداشتہ اور انصاف چاہتے ہیں۔ مکی آرتھر اور سینئر کھلاڑیوں کے اختلافات کی کہانیاں نئی نہیں ہیں۔ پاکستانی ٹیم میں مصباح الحق اور یونس خان کے جانے کے بعد محمد حفیظ پاکستان کے سینیئر ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں لیکن ان کا ستارہ گردش میں دکھائی دے رہا ہے۔ آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کی کوچنگ کرتے ہوئے مکی آرتھر اور سینیئر کھلاڑیوں کے اختلافات کی کہانیاں آج بھی زبان زد عام ہیں ۔ایسا لگ رہا ہے کہ مستقبل میں محمد حفیظ کو نظر انداز کیا گیا تو ان کے موقف میں مزید سختی آسکتی ہے۔ چند ماہ قبل بر طانیہ کے دورے کے لئے جب پاکستانی ٹیم منتخب ہورہی تھی محمد حفیظ کو پاکستان ٹیم میں لانے کے لئے مکی آرتھر اور انضمام الحق کے درمیان سنجیدہ نوعیت کی جھڑپ ہوئی تھی۔ بعد میں مکی آرتھر نے اپنے رویے پر انضمام سے معافی مانگی تھی۔ غیر ملکی دوروں میں چیف سلیکٹر انضمام الحق ، کوچ مکی آرتھر سے سلیکشن معاملات میں رابطے میں رہتے ہیں تاہم ایسا لگتا ہے کہ انضمام الحق بھی مکی آرتھر کو قائل نہیں کرسکے ہیں۔ مکی آرتھر کا خیال ہے کہ پاکستان ٹیم میں واپسی کے بعد محمد حفیظ توقعات پوری نہیں کرسکے ہیں۔ فوری طورپر پاکستان ٹیم میں ان کی واپسی کا امکان دکھائی نہیں دے رہی کیوں کہ امام الحق نے زمبابوے میں پانچ ون ڈے میچوں میں تین اور فخر زمان نےایک ڈبل سنچری کی مدد سے دو سنچریاں بنائیں تھیں۔ جبکہ ون ڈاون پر آخری ون ڈے میں بابر اعظم نے بھی سنچری بنائی تھی۔ زمبابوے کی ون ڈے سیریز میں حفیظ پاکستان ون ڈے ٹیم کے واحد کھلاڑی ہیں جو ایک ون ڈے میچ نہیں کھیل سکے تھے۔37 سالہ محمد حفیظ نےہرارے کے سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں زمبابوے کے خلاف 7 رنز بنائے تھے اور 3 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔ وہ آسٹریلیا کے خلاف اہم ترین میچ میں صفر پر آؤٹ ہوئے تھے۔ اس کے بعد سے وہ بقیہ آٹھ میچوں (تین ٹی ٹوئینٹی اور پانچ ون ڈے میچوں) میں باہر بیٹھے رہے۔ عینی شاہدین کے مطابق محمد حفیظ ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد گراؤنڈ میں الگ تھلگ دکھائی دیتے تھے۔ میچوں کے دوران ٹی وی اسکرین پر کئی بار دکھائی دیا کہ محمد حفیظ ڈریسنگ روم سے باہر اکیلے خاموشی سے بیٹھے ہوئے تھے۔ ورلڈ کپ دس ماہ کی دوری پر ہے لیکن پاکستان کی جانب سے پچاس ٹیسٹ، 200 ون ڈے اور83 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے والے کرکٹر کی کشتی طوفان میں پھنسی ہوئی ہے۔

error: Content is protected !!