اسلام آباد،قومی اسمبلی،بین الصوبائی رابطہ کمیٹی،عبدالقہار،پی سی بی،نجم سیٹھی

اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ نے پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کے ابتدائی دو ایڈیشنز کی آڈٹ رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی سے بریفنگ لینے کا فیصلہ کرلیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس عبد القہار خان ودان کی زیر صدارت ہوا جہاں دیگر اراکین نے پی ایس ایل کے ابتدائی دونوں ایڈیشنز کی آڈٹ رپورٹ منظر عام لانے کا مطالبہ کیا۔

کمیٹی کے چیئرمین نے فیصلہ کیا کہ پی ایس ایل کی آڈٹ رپورٹس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے چیئرمین نجم سیٹھی سے بورڈ کے ہیڈ کوارٹرز میں بریفنگ لیں گے۔

کمیٹی کے رکن اقبال محمد علی کا کہنا تھا کہ پی سی بی جان بوجھ کر آڈٹ رپورٹس سامنے نہیں لارہا حالانہ پی ایس ایل کے معاملے پر وزیر اعظم، قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو خطوط بھی لکھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں من پسند افسران کو دو گنا تنخواہوں سے نوازا گیا اور پورا کرکٹ بورڈ دبئی میں پی ایس ایل دیکھنے کے لیے بیٹھا ہوا ہے۔

سردار شفقت حیات نے کہا کہ پی سی بی اپنی آڈٹ رپورٹس سامنے لائے، جب بھی پی سی بی پر کوئی مصیبت آتی ہے تو اس کو بچانے کے لیے وزارت آگے آتی ہے۔

اس معاملے پر سخت اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیتے ہوئے چیئرمین قائمہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا جھنڈا لہرانے کی اجازت نہ دیے پھر تو سب سیدھے ہو جائیں۔

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ کا کہنا تھا کہ پی سی بی پہلے وزارت کو بھی جواب نہیں دیتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو قابو کرنے کے لیے سیکریٹری آئی سی سی کو گورننگ بورڈ میں شامل کروایا گیا تھا۔

پی ایس ایل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ایس ایل کے معاملات میں تو وزارت کو پوچھا بھی نہیں جاتا۔

یاد رہے کہ پی ایس ایل کے رواں ایڈیشن کے آغاز سے پہلے پی ایس ایل فرنچائزوں کی جانب سے مکمل ادائیگیاں نہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا اور بورڈ کی جانب سے اس حوالے سے خدشات کا بھی اظہار کیا گیا تھا۔

تاہم فرنچائز مالکان کی جانب سے بروقت اقدامات کیے گئے اور پی ایس ایل 2018 کے انعقاد میں کسی قسم کی رکاوٹ سامنے نہیں آئی اور ٹورنامنٹ کا رنگارنگ تقریب کے بعد آغاز ہوگیا۔

بعد ازاں کمیٹی میں پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کے لیے ذیلی کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں جس کو منظوری کے بعد وزارت قانون کو بھجوا دی جائیں گی۔

وفاقی وزیر ریاض پیر زادہ کا کہنا تھا کہ مستقل ڈی جی اسپورٹس بورڈ کی تقرری تک قائم مقام ڈی جی تعینات کیا جائے گا۔

error: Content is protected !!