پشاور(سپورٹس رپورٹر)ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام انڈر23خیبر پختونخوا گیمز2018 کے سلسلے میں گزشتہ روز مردان سپورٹس کمپلیکس میں خواتین کے انٹر ڈسٹرکٹ مقابلوں کا آغاز ہوگیا ‘اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر قاسم علی خان مہمان خصوصی تھے ان کے ہمراہ اسسٹنٹ کمشنر مردان محمد عمران ‘ ڈائریکٹر سپورٹس ویمنز رشیدہ غزنوی ‘ڈی ایس او مردان کاشف فرحان‘ڈی ایس او صوابی محمد طارق ‘ڈی ایس او بونیر حضرت اللہ‘ڈی ایس او ملاکنڈ محمد اسماعیل‘عدنان خان ‘میڈم گلنار ‘سلمیٰ فاروق،ایڈمن آفیسر جعفر شاہ، آرگنائزنگ سیکرٹری حامد علی سمیت دیگر شخصیات موجود تھیں‘ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر قاسم علی خان نے باقاعدہ طور پر مقابلوں کا افتتاح کیا‘انٹر ڈسٹرکٹ مقابلوں میں مردان کے علاوہ بونیر ‘صوابی اور ملاکنڈ سے چھ سے زائد کھلاڑی 13 مختلف گیمز میں شرکت کررہی ہیں ‘جی جی ایچ ایس تخت بھائی اور جی ایچ ایچ ایس ہوتی مردان نمبر دو کی طالبات نے بینڈ پر خوبصورت دھنیں پیش کیں
جی ایچ ایس ایس نمبر ون مردان کی طالبات نے ویلکم سانگ پیش کیا ‘قومی ترانہ بجایا گیا ‘سمیعہ حبیب نے قرات اور ماریہ حبیب نے نعت پیش کی ماریہ حبیب اس سے قبل نعتیہ مقابلوں میں دوسری پوزیشن بھی حاصل کرچکی ہیں ‘سکول کے بچوں نے اتنڑ بھی پیش کیا ‘مردان کی نیشنل ہاکی پلیئر کلثوم نے پاکستانی پرچم اٹھایا‘پہلے روز ہونیوالے مقابلوں میں رسہ کشی میں مردان نے ٹرافی جیت لی ‘قبل ازیں مردان نے بونیر اور صوابی نے بونیر کو شکست دے کر فائنل کے لئے کوالیفائی کیا تھا فائنل میں مردان نے صوابی کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کرلی‘ٹیبل ٹینس کے فائنل میں مردان نے صوابی کو شکست دے کر ٹرافی جیت لی جبکہ صوابی اور ملاکنڈ کی ٹیموں نے بیس بال کے فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر قاسم علی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ مردان میں ہونیوالی انٹر ڈسٹرکٹ گیمز میں چاروں ڈسٹرکٹس سے چھ سے زائد تعداد میں کھلاڑیوں کی شرکت سے نئی تاریخ رقم ہوگئی ہے انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں انہیں سہولتیں اور مواقع دینے کی ضرورت ہے اور حکومت اس سلسلے میں بھرپور اقدامات کررہی ہے اور امید ہے کہ یہی کھلاڑی مستقبل میں پوری دنیا میں ملک و قوم کا نام روشن کریں گی۔