امیر کا بچہ بیرون ملک سکالر شپ لینے کے بعد کیا کرتا ہے؟حمید الحق کے انکشافات

 

اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کے سابق ٹینس کھلاڑی حمید الحق کا کہنا ہے کہ اعصام الحق اور عقیل خان کے متبادل کھلاڑی تیار کرنے کی کوشش نہیں کی گئی ہے اور ان دونوں کے بعد وہ پاکستان میں ٹینس کا مستقبل تاریک دیکھ رہے ہیں۔حمید الحق نے ایک غیر ملکی ویب سائٹ  کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ گزشتہ آٹھ سال کے دوران اعصام الحق اور عقیل خان کے ″ بیک اپ ″ کے لیے کوئی کام نہیں ہوا، کوئی جونیئر کھلاڑی تیار نہیں ہوا ۔ جو کھلاڑی ہیں ان میں اور عقیل خان کے درمیان بہت بڑا فرق ہے۔حمید الحق نے کہا کہ پاکستان میں عام طور پر جو جونیئر لڑکے آتے ہیں ان میں سے بیشتر کا غریب خاندانوں سے تعلق ہوتا ہے اور سپانسرشپ نہ ہونے کی وجہ سے ایک خاص حد سے آگے نہیں بڑھ پاتے۔ یہ حکومت اور پاکستان ٹینس فیڈریشن کا کام ہے کہ وہ جونیئر کھلاڑیوں کو سپانسر شپ مہیا کرے۔ انہیں بیرون ممالک کی اکیڈمیز میں ٹریننگ کے لیے بھیجے اور آئی ٹی ایف کے جونیئر مقابلوں میں شرکت یقینی بنائے۔حمید الحق کا کہنا ہے کہ امیر بچے باآسانی بیرون ملک جا کر کھیلتے ہیں اور ان میں سے بھی کئی ایک کی توجہ صرف اور صرف امریکہ میں اسکالر شپ حاصل کرنے پر مرکوز ہوتی ہے اور وہ ٹینس کے ذریعے سکالر شپ حاصل کر لیتے ہیں اور پھر وہاں جا کر واپس نہیں آتے۔

error: Content is protected !!