ہیڈنگلے(سپورٹس لنک رپورٹ)انگلینڈ کے خلاف لیڈز ٹیسٹ اننگز اور 55 رنز سے ہارنے کے بعد پاکستان اور انگلینڈ کی سیریز ایک ایک سے برابر رہی۔گذشتہ 10 سال میں پاکستان اور جنوبی افریقہ ایسی ٹیمیں ہیں جو انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز برابر کرنے میں کامیاب ہوئیں اور سیریز نہیں ہاری۔انگلینڈ کے خلاف سیریز برابر ہونے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی بیٹنگ کارکردگی کے بارے میں سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔اپنی کارکردگی کے بارے میں سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹنگ پرفارمنس سے مطمئن نہیں ہیں اور انہوں نے میچ میں ایک دو غلط شاٹس بھی کھیلے۔سرفراز نے کہا ہے کہ وہ سیریز میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ نہ کرنے پر مایوس ہیں۔سرفراز احمد نے تین اننگز میں صرف 31 رنز بنائے اور ان کا سب سے زیادہ اسکور14 رنز تھا۔ سیریز میں انہوں نے وکٹ کیپر کی حیثیت سے 10 کیچز پکڑے۔سرفراز احمد کہتے ہیں کہ ’میں بیٹنگ کی ناکامی پر مایوس ہوں اور اس پر کام کررہا ہوں‘۔رفراز احمد نے کہا کہ ’لیڈز ٹیسٹ میں شکست کی وجہ بیٹنگ لائن میں نظم وضبط کا نہ ہونا تھا، دونوں اننگز میں ہم نے ڈسپلن کے ساتھ بیٹنگ نہیں کی، ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ اس لیےغلط ثابت ہوا کیوں کہ بیٹسمین ناکام رہے‘۔سرفراز نے کہا کہ ’پہلے دن انگلینڈ نے اچھی بیٹنگ کی دوسری اننگز میں ہم خراب کھیلے، ہم یہاں آنے سے قبل پر امید تھے، اگر لیڈز میں لڑ کر ہارتے تو خوشی ہوتی لیکن اس سے سیکھنے کا موقع ملے گا‘۔انہوں نے کہا کہ پہلی اننگز میں انگلینڈ نے غیر معمولی بولنگ کی اور دوسری اننگز میں بیٹسمین پریشر لے گئے، 189کی برتری کے بعد نوجوان کھلاڑی دباؤ میں آگئے، امید ہے کہ غلطیوں سے سبق حاصل کریں گے۔سرفراز احمد نے کہا کہ جب ہم یہاں آئے تو لوگ کہہ رہے تھے کہ ہم تینوں ٹیسٹ ہار جائیں گے، ہمارے ٹیم کو کوئی ریٹ نہیں کررہا تھا، لارڈز میں سب کچھ ٹھیک تھا لیکن یہاں ہار کر ہم نے سیریز جیتنے کا موقع گنوا دیا، اگر سیریز جیت جاتے تو مزہ دوبالا ہوجاتا۔انہوں نے کہا کہ غلطیوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں اظہر علی ہمارا اہم پلیئر ہے، وہ لارڈز کے بعد ناکام رہا لیکن اس کی صلاحیتوں پر مجھے کوئی شک نہیں ہے۔سرفراز احمد نے کہا کہ حسن علی نے دوسرے ٹیسٹ میں بولنگ اچھی نہیں کی، اگر وہ کیچ لے لیتے تو صورتحال مختلف ہوتی، کیچ ڈراپ ہونا کھیل کا حصہ ہے، حسن غلطیوں سے سیکھ رہا ہے، امید ہے کہ اس ٹیسٹ سے وہ اپنے کیریئر کو طول دے گا۔سرفراز احمد نے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کو انگلینڈ میں جتنی کرکٹ ملی ہے اس ٹف کنڈیشن میں ہمارے نوجوانوں کو سیکھنے کا موقع ملے گا۔