کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان کرکٹ ٹیم میں سرفراز احمد کی موجودگی میں بورڈ کی نئی انتظامیہ نے نائب کپتان کی تلاش شروع کردی ہے۔ ورلڈ کپ تک ون ڈے اور ٹی 20 فارمیٹس میں اس ذمہ داری کے لئے شعیب ملک کا نام سامنے آرہا ہے۔ شعیب ملک 2009میں پاکستان ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد کپتانی سے مستعفی ہوگئے تھے اس وقت وہ پاکستان ٹیم میں سیاست کے بجائے مکمل طور پر کرکٹ پر فوکس ہیں۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ کے بعد اس تجویز پر عملی جامع پہنانے کے لئے چیئرمین احسان مانی کو قائل کیا جائے گا۔ نائب کپتان کا تقرر خالصتاً چیئرمین کا استحقاق ہے۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں قومی کیمپ کےدوران قومی سلیکشن کمیٹی کی جانب سے یہ تجویز سامنے آئی ہے کہ پاکستان ٹیم کو ورلڈ کپ تک نان اسٹاپ کرکٹ کھیلنا ہے۔ اس دوران اگر کسی موقع پر سرفراز احمد ان فٹ ہوجاتے ہیں تو ٹیم کے پاس نائب کپتان ہونا چاہیے جو ان کی عدم موجودگی میں قیادت کی باگ دوڑ سنبھالے۔ اس تجویز سے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے تاہم اس بارے میں سوچ وبچار کیا جارہا ہے۔ ذمے ذرائع کا کہنا ہے کہ انضمام الحق مستقل بنیادوں پر نائب کپتان لانے کے حق میں ہیں۔ حالانکہ پاکستان کرکٹ کی روایت رہی ہے کہ کپتان کے ساتھ بہت کم کھلاڑیوں کو نائب کپتان مقرر کیا جاتا ہے۔ مصباح الحق کے ساتھ طویل عرصے تک کوئی نائب کپتان نہیں تھا۔اس بارے میں احسان مانی کی رائے اور رولنگ اہم ہوگی۔شعیب ملک پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ ورلڈ کپ کے بعد ریٹائر ہوجائیں گے ان کو سرفراز احمد کے ساتھ نائب کپتان بناکرمستقل کپتان پر دبائو بڑ ھ سکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد نائب کپتان کے بغیر کئی سالوں سے کپتانی کررہے ہیں اس موقع پر نائب کپتان کی تقرری سرفراز احمد کی کارکردگی پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے۔دلچسپ بات ہے کہ ایشیا کپ کے بعد پاکستان ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف سیریز کھیلنی ہے، اس سیریز کیلئے خود کینگروز کو بھی نائب کپتان کی تلاش ہے۔ اس کے لئے کرکٹرز کے باقاعدہ انٹرویوز لئے جائیں گے۔ معطل کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر کی غیر حاضری میں آسٹریلوی کرکٹ کو قیادت کے بڑے بحران کا سامنا ہے، ٹیم پین کی قیادت پر پہلے ہی سوالیہ نشان ہے۔ سلیکٹرز اس ذمہ داری کیلئے تمام کرکٹرز کا تفصیلی انٹرویو کرنے کے بعد کھلاڑیوں کی پوزیشن کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کریں گے۔ خیال ہے کہ پاکستان کے خلاف 7اکتوبر سے شروع ہونے والے دبئی ٹیسٹ سے قبل فیصلہ کرلیا جائے گا۔