پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کی تین رکنی کمیٹی کی کوئی آئینی حیثیت نہیں‘نوید حیدر

کراچی (اسپورٹس رپورٹر) پاکستان فٹبال فیڈریشن کے نائب صدر اور صدر پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن سردارنویدحیدر خان نے پی ایف ایف کی خود ساختہ تین رکنی کمیٹی کومنفی پروپیگنڈے اور سپریم کورٹ کے احکامات کی توہین سے متعلق خبردارکرتے ہوئے کہاہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشنزکی مدت 30مارچ 2019کومکمل ہوچکی ہے جسکے بعد تین رکنی کمیٹی کے خودساختہ ارکان کی کوئی آئینی یا قانونی حیثیت نہیں رہی۔سردارنوید حیدرخان کاکہنا تھا کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں مدت مکمل ہونے کے بعد صرف ضلعی اور صوبائی صدورقائم رہتے ہیں جن کا واحدمقصدآئندہ انتخابات کی تیاری کے حوالے سے کلب رجسٹریشن میں تعاون سمیت پاکستان فٹبال فیڈریشن کے ساتھ رابطہ قائم رکھنا ہوتاہے تاہم معطل افرادپر مبنی تین رکنی خودساختہ کمیٹی غلط بیانی اور دھوکہ دہی میں مصروف ہے جسکی کوئی آئنی اورقانونی حیثیت نہیں ۔صوبائی صدرنے واضح کیا کہ پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن نے خودساختہ تین رکنی کمیٹی کے ممبران کے خلاف پی ایف ایف ڈسپلنری کمیٹی میں شکایت درج کروادی ہے تاہم مدت پوری ہونے کے باعث ازخود پی ایف اے انکے خلاف کاروائی نہیں کررہی ۔خود ساختہ جعلی کمیٹی کے سربراہ خالدشیخ گزشتہ برس دھوکہ دہی سے ڈی ایف اے سیالکوٹ میں جعلی عدم اعتمادکرنے، کوریئیر سروس کی جعلی رسیدیں فراہم کرنے اور اعلی عدلیہ کے فیصلوں کیخلاف بیانات دینے پر نومبر 2018میں معطل کیئے جاچکے ہیں. انکا کہنا تھا کہ شیخ اقبال بھی مختلف الزامات کے باعث ڈی ایف اے بہاولپورکی جانب سے معطل کیے گئے بعدازا ںپنجاب فٹبال ایسوسی ایشن نے اس کی توثیق کی ۔دوسری جانب خود ساختہ کوچ پنجاب اصغر انجم کو پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے بنک اکاؤنٹ سے جعلسازی سے رقم نکالنے کے باعث ناصرف معطل کیا گیا بلکہ ان سے رقم کی وصولی کے ساتھ ساتھ معافی نامہ بھی جمع کروایاگیاجبکہ انکے خلاف سٹی سکول لاہور میں پاکستان فٹبال فیڈریشن کی جانب سے تحریری شکایت بھی درج کرائی جارہی ہے۔صدر پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن نے واضح کیا کہ ملتان سے میاں جاویدقریشی, وہاڑی سے محمد نعیم, اوکاڑہ سے چوہدری فقیر محمد سیالکوٹ سے محمد اخلاق اور راولپنڈی سے راجہ اشتیاق نئے انتخابات سے قبل تک اپنی زمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔ اعلی عدلیہ کے احکامات کی روشنی میں پاکستان فٹبال فیڈریشن آئین اور قانون کے مطابق کام کررہی ہے تاہم گزشتہ پانچ ماہ کے دوران کچھ عناصر عدلیہ کے فیصلوں کی توہین سمیت فیڈریشن کیلئے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں جنکے خلاف قانون کے مطابق ضابطہ کی کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

error: Content is protected !!