شاداب خان پاکستانی کرکٹر کووزیراعظم عمران خان ورلڈکپ 2019 کیلئےپاکستانی ٹیم کا ٹرمپ کارڈ قرار دے چکے ہیں عمران خان کی کرکٹ کے حوالے سے ھر پیشن گوئی درست ثابت ھوئی۔ورلڈکپ کے لیے ٹیم اعلان ھوا تو اس میں شاداب خان کا نام شامل تھالیکن اچانک ایک خبر نے سوالیہ نشان رکھ چھوڑا کہ شاداب شاید ھی کبھی ٹیم کا دوبارہ حصہ بن سکیں۔راقم الحروف سکول لیول سے اپنے علاقےڈھوک حسو راولپنڈی میں ریلوے گراونڈ پرکاونٹی کرکٹ کلب کا حصہ رھےبعدازاں ریلوے ٹیم کی نمائندگی کی جس میں مہدی۔شاہ۔جاوید اختر۔نئیر بشیر۔ماجد محمود۔ارشد گتاوا۔جاوید خان۔ناصر اقبال۔محمد فاروق۔منیر گارنر۔مقصوداحمد ۔سعید خان ۔سجاد احمداور نصیر احمد وغیرہ استاد صدیق کے کلب سےکھیلتے تھے ان باتوں کا تذکرہ کرنا اس لیے ضروری تھا کہ نصیر احمد وہ پلیئر تھے جنہوں نے شاداب خان جیسا ھیرا تراشہ ھے ہے جو قومی ٹیم کے لیے کھیلتا ہے۔ ورلڈکپ سکواڈ کا حصہ بننے والے شاداب خان کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں انہوں نے اپنی شاندار کارکردگی سے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم کی فائنل میں فتح میں اہم کردار ادا کیا اور اس طرح کی کارکردگی ورلڈکپ میں دیکھانے کی خواہش رکھتے ہیں۔شاداب خان کا کرکٹ کیرئیر کیسے شروع ہوا اور ان کوکس نے دریافت کیایہ ایک ایسا سوال ہے جس سے متعلق پاکستان ہی نہیں بلکہ کرکٹ سے دلچسپی رکھنے والے سب ہی لوگ جاننا چاہتے تھے۔شاداب خان کو دریافت ڈھوک(منگٹال) مٹکال راولپنڈی سے عالمی سطح پر پہنچنےوالےنصیر احمد نے کی۔ ان کے ابتدائی کیرئیر کی اھم باتیں پہلے کوچ نصیر احمد کی زبانی منظر عام پر آچکی ہیں جو اس سے قبل کسی کو معلوم نہ تھی۔ شاداب خان کے ابتدائی کوچ نصیر احمد بتاتے ہیں کہ 2010 میں میانوالی سے شاداب خان کی فیملی راولپنڈی کےایک پسماندہ علاقے ڈھوک( منگٹال)مٹکال راولپنڈی منتقل ہوئی، اس وقت شاداب12 سال کا ایک بچہ تھا، شاداب نے صدیق اکبر میموریل کلب کے ساتھ ریلوے گراؤنڈ پر پریکٹس شروع کی۔ ابتدا میں شاداب ٹینس گیند سے میڈیم فاسٹ بولنگ کیا کرتا تھا، کلب کے صدر و کپتان سجاد احمد نے اس کی رہنمائی شروع کی اور لیگ اسپن کرنے کا مشورہ دیا، شاداب خان بہت محنتی تھا اور نیٹ پریکٹس کے لیے ہمیشہ سب سے پہلے آتا،نصیر احمد بھی اس دوران کوچنگ کرتے ہوئے اپنے تجربات سے آگاہ کرتے رھے یہاں ایک بات تذکرہ کرناضروری استادصدیق اکبر خود بھی مایہ ناز سپن باولر تھے اس علاقے سے انٹر نیشنل کرکٹر محمد اکرم۔محمد نواز اور دیگر نے پہچان بنائی۔