نوٹنگھم (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کے آل راونڈر محمد حفیظ انگلینڈ کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں یہاں کا ماحول حفیظ کے لئے نیا نہیں ہے۔2009میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور2017میں آئی سی سی چیمپنز ٹرافی جیتنے والی ٹیم میں محمد حفیظ بھی شامل تھے۔محمدحفیظ کا کہنا ہے کہ بر طانیہ میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مقیم ہے جوہمیں سپورٹ کرتی ہے ان کی حوصلہ افزائی سے پاکستانی ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے اور کھلاڑیوں میں جوش و جذبہ دکھائی دیتا ہے۔آل راونڈرکا مزید کہنا ہے کہ شائقین ہمارا حوصلہ بڑھاتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہم جیتیں۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ سے پہلے ہم نے یہاں جن پچوں پر میچ کھیلے ایسی پچیں ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھیں، اس لئے ان پچوں پر ہم تین سو سے زائد رنز بناکر میچ ہار گئے۔اس لئے اب پچوں پر ایڈجیسٹ کرنا ہوگا۔ا ب دیکھنا ہے کہ ورلڈ کپ میں پچیں کس کوالٹی کی ہوتی ہیں۔محمدحفیظ نے کہا کہ انگلینڈ میں اسپنرز کا بھی کردار اہم ہوگا۔بیٹسمینوں کوکنفیوژ کرنے کے لئے اسپنرز کو اپنی مسٹری گیندوں پر انحصار کرنا ہوگا۔دوسری جانب لیگ اسپنر شاداب خان نے کہا ہےکہ اگر آپ اپنے مقصد میں کامیاب رہتے ہیں تو آپ حریف سائیڈ کو 300 سے کم رنز تک محدود کر سکتے ہیں ، بصورت دیگر سکور 350 رنز سے بھی زیادہ بن سکتے ہیں۔پاکستانی اسپنر کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کی بیٹنگ ٹریک پر رنز بنانے کی اوسط 6 رنز سے زیادہ ہے، بیٹنگ وکٹوں پرآپ کو وکٹیں لینے کی ضرورت ہوتی ہے، ان دوسرے بولرز کی طرح میری بھی کوشش ہوگی کہ وہ جلد از جلد بیٹسمینوں کو پویلین کا راستہ دکھا کر اپنی ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کر سکوں۔