پشاور(رپورٹ نواز گوھر)پشاور میں منعقدہ 33ویں نیشنل گیمز میں خواتین 27کھیلوں میں میدان میں اتریںگی،جبکہ خیبر پختونخواکے دستے میں 400خواتین کھلاڑیوں کو شامل کیاگیاہے پہلی مرتبہ صوبے کی کھلاڑیوں کو مردوں کے برابری کی سطح پر مواقع فراہم کئے جارہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ نے گزشتہ روز قیوم سٹیڈیم میں نیشنل گیمز میں خواتین کھلاڑیوں کے حوالے سے خواتین کھلاڑیوں اور آفیشلزکے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سید عاقل شاہ کے زیر صدارت ہونیوالے اجلاس میںپاکستان جوڈو فیڈریشن خواتین ونگ کی سیکرٹری جنرل ساراخان ،سابق ڈائریکٹر سپورٹس خیبر پختونخوا سفینہ بابر،رحم بی بی سمیت دیگر کھلاڑیوں اور خواتین ارگنائزر نے کثیر تعدادمیں حصہ لیا
سید عاقل شاہ کا کہناتھاکہ پشاور میں اگلے ماہ سے منعقدہ 26اکتوبر سے یکم نومبر تک منعقدہ نیشنل گیمزکو کامیاب بنانے کیلئے بھر پور تیاں کرکھی ہے ،جسکے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں۔مارچ پاسٹ میں سات مرد اور سات خواتین کھلاڑی بورڈ اٹھائینگے،انہوںنے کہاکہ خیبر پختونخواکے مختلف کھیلوں کے مرد وخواتین کھلاڑیوں کے تربیتی کیمپ یکم اکتوبر سے شروع ہونگے،جنہیں بہترین سہولیات مہیاکی جائیںگی۔امید ہے کہ قومی گیمزمیں خیبر پختونخواکے مرد وخواتین کھلاڑی بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرینگے، نیشنل گیمزمیں خواتین کی کئی گیمزمیں میڈلزحاصل کرینگے۔انکاکہناتھاکہ خیبر پختونخواکا دستہ 900کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگا،جس میں 400خواتین شامل ہیں ،جس سے صوبے میں خواتین کھیلوں کو زیادہ سے زیادہ پروموٹ ہونے میں مددملے گی۔