اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف آزادی مارچ کے آغاز کی تاریخ کا اعلان کردیا ہے اور یہ مارچ 27اکتوبر سے شروع ہو کر اسلام آباد پہنچے گا، ادھر آٹھ سال کے وقفے کے بعد پشاور میں 33ویں قومی کھیل بھی ہونے ہیں جن کے انعقاد کا اعلان کردیا گیا ہے، تاہم مولانا فضل الرحمان کی جانب سے آزادی مارچ کے اعلان کے بعد آٹھ سال کے طویل وقفے کے بعد ہونے والی کھیلوں کے انعقاد پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے، یہاں یہ ذکر بھی کرنا ضروری ہے کہ نیشنل گیمز کے انعقاد کا اعلان تو کردیا گیا ہے اوراس حوالے سے سندھ، خیبرپختونخوا، پنجاب، بلوچستان اور اسلام آباد وغیرہ نے اپنی اپنی تیاریوں کا بھرپور آغاز بھی کر رکھا ہے جبکہ کچھ ایونٹس کی ٹیموں کا بھی اعلان کردیا گیا ہے مگر ابھی تک 33ویں نیشنل گیمز کی انتظامیہ کی جانب سے نہ ہی کوئی باقاعدہ طورپر وینوز کے بارے میں فیصلہ کیا گیا ہے نہ ہی میڈیا کے ایکریڈیشن کا مسئلہ حل کیا گیا ہے اور نہ ہی اب تک کھلاڑیوں اور ان کے آفیشلز کے قیام و طعام کے بارے میں کوئی حتمی بات سامنے آئی ہے اس لحاظ سے ان کھیلوں کے انعقاد پر ایک بار پھرسوالیہ نشان دکھائی دے رہا ہے اور اگر ان کھیلوں کا انعقاد واقعی یقینی ہے تو انتظامیہ کو فوری طورپر اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے میڈیا ایکریڈیشن، کھیلوں کے قیام وطعام اور دیگرمعاملات کا واضح طور پر اعلان کردینا چاہئے کیونکہ اب کھیلوں کے انعقاد میں کوئی زیادہ وقت باقی نہیں رہ گیا۔