پشاور(سپورٹس رپورٹر) خیبرپختونخوا حکومت نے 2021-2022 کے سالانہ بجٹ میں کھیلوں کیلئے گزشتہ سال کی نسبت اس سال کے بجٹ میں 100 فیصد سے زائد اضافے کا اعلان کیا ہے گزشتہ سال کھیلوں کا سالانہ بجٹ 2.1 بلین روپے کا تھا جو 100 فیصد استعمال کیا گیا جبکہ اس سال کے بجٹ میں کھیلوں کے فروغ و ترقی اور انفراسٹرکچر سمیت دیگر معاملات کے لئے 4.7 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں
جس میں اے آئی پی میں ضم شدہ اضلاع کیلئے 2.7 بلین روپے جبکہ اے ڈی پی میں 700 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں ‘جن منصوبوں کے لئے رقوم مختص کی گئی ہیں ان میں ایبٹ آباد میں بین الاقوامی معیار کے جمنازیم کیلئے 0.590 ملین روپے ‘خیبرپختونخوا میں پلے گرائونڈز کیلئے775.120 ملین روپے ‘رستم ضلع مردان میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 111.492 ملین روپے ‘ خیبرپختونخوا میں کھیلوں کی سہولتوں کی بحالی و تزئین و آرائش کیلئے 5.900 ملین روپے ‘ ضلع نوشہرہ میں بین الاقوامی معیار کے انڈور جمنازیم کی کیلئے 11.800 ملین روپے ‘پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کے تعمیراتی منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے 1,184.150 ملین روپے ‘سوات میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 232.800 ملین روپے ‘ڈی آئی خان ‘ کوہاٹ ‘چارسدہ اور اسلامیہ کالج پشاور میں ہاکی آسٹروٹرف کے لئے 141.612 ملین روپے ‘کوہاٹ ‘ڈی آئی خان اور بنوں میںایتھلیٹکس ٹارٹن ٹریک کیلئے 83.695 ملین روپے’پشاور سپورٹس کمپلیکس کے فٹبال گرائونڈ کی اپ گریڈیشن کیلئے 2.950 ملین روپے ‘حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں سوئمنگ پول کی تعمیر کیلئے 2.950 ملین روپے
ڈی آئی خان ‘بنوں ‘ہری پور اور مردان میں سپورٹس کمپلیکس کی تزئین و آرائش و اپ گریڈیشن کیلئے 11.800 ملین روپے ‘ایک ہزار کھیلوں کی سہولیات پراجیکٹ کیلئے 135.000 ملین روپے ‘ خیبرپختونخوا میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے لئے 50.000 ملین روپے ‘ کھیلوں کے فروغ و ترقی کیلئے اصلاحات اور اس پر عملدرآمد کیلئے 38.240 ملین روپے ‘ سوات میں ہاکی آسٹروٹرف کیلئے 14.880 ملین روپے’خیبرپختونخوا میں خواتین کی انڈور کھیلوں کی سہولتوں کے قیام کے لئے 227.600 ملین روپے ‘خیبرپختونخوا میں سکواش کے فروغ و ترقی کیلئے80.000 ملین روپے ‘ٹیلنٹینڈ کھلاڑیوں کیلئے سپورٹس پروگراموں کیلئے 18.000 ملین روپے ‘2 سپورٹس سٹیڈیمز کی تعمیر کیلئے 25.500 ملین روپے ‘ پشاور سپورٹس کمپلیکس کی اپ گریڈیشن کیلئے 0.590 ملین روپے ‘کرکٹ میں سپورٹس کمپلیکس کے قیام کیلئے 2.950 ملین روپے ‘سپورٹس سٹی کے قیام کیلئے 19.000 ملین روپے
بونیر میں بین الاقوامی معیار کے انڈور جمنازیم کیلئے 2.950 ملین روپے ‘حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کی اپ گریڈیشن کیلئے 16.000 ملین روپے ‘ٹانک میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 0.590 ملین روپے ‘ خیبرپختونخوا میںسپورٹس ٹیلنٹ کی گرومنگ کیلئے 20.000 ملین روپے ‘سوات گراسی گرائونڈ کی بحالی و بہتری کیلئے 45.000 ملین روپے ‘تہکال پشاور میں سپورٹس سٹیڈیم کی فزیبلٹی سٹڈی کیلئے 100.00 ملین روپے ‘ضلع سوات ‘کالام میں کرک سٹیڈیم اور دیگر سہولتوں کی تعمیر کیلئے 267.000 ملین روپے ‘لکی مروت میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 0.590 ملین روپے ‘خیبرپختونخوا میں سپورٹس ایکوپمنٹ کی فراہمی کیلئے 45.000 ملین روپے’ضلع نوشہرہ کی یونین کونسل پیر سباق’پہاڑی کٹی خیل اور جہانگیرہ میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 2.950 ملین روپے ‘ ضلع چترال میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 1.0 00 ملین روپے جبکہ خیبرپختونخوا میںیونین کونسل کی سطح پر پلے گرائونڈز کی تعمیر کیلئے 400.000 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ضم شدہ اضلاع میں یونین کونسل کی سطح پر پلے گرائونڈز کیلئے 0.001 ملین روپے’ضلع خیبر میں کھیلوں کی سہولتوں کی بہتری اور تعمیر کیلئے 46.172 ملین روپے
سائوتھ وزیرستان میں کھیلوں کی سہولتوں کی بحالی اور تعمیر کیلئے 94.00 ملین روپے ‘ضلع مہمند میں کھیلوں کی سہولتوں کی بحالی اور تعمیر کیلئے 39.364 ملین روپے ‘نارتھ وزیرستان میں کھیلوں کی سہولتوں کی بحالی اور تعمیر کیلئے 100.00 ملین روپے ‘ضلع باجوڑ میں کھیلوں کی سہولتوں کی بحالی اور تعمیر کیلئے 79.659 روپے ‘انٹر سکولز مرد و خواتین کے ضم شدہ اضلاع کے مقابلوں کیلئے 45.000 ملین روپے ‘فزیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس کیلئے ضم شدہ اضلاع کیلئے 38.738 ملین روپے ‘ٹانک میں منی سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر کیلئے 4.176 ملین روپے ‘غنڈکئی ضلع اورکزئی میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 2.740 ملین روپے ‘پشاور کے سب ڈویژن میں کھیلوں کی سہولتوں ‘تعمیر ‘کھیلوں اور کلچر کی سرگرمیوں کیلئے 27.412 ملین روپے’بوائز سکائوٹس سرگرمیاں ‘ضم شدہ اضلاع کیلئے 0.861 ملین روپے ‘ضم شدہ اضلاع میں اولمپک ایسوسی ایشنز کو بہتر اور مضبوط بنانے کے لئے 2.295 ملین روپے ‘ سب ڈویژن کوہاٹ میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 33.811 ملین روپے جبکہ ضم شدہ اضلاع میں سپورٹس اکیڈمیوں کی تعمیر کیلئے 57.167 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔