سابق آل رانڈر عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کیلئے ایک ہی ہیڈ کوچ ہونا چاہئے کیونکہ ٹیسٹ اور ون ڈے کے لئے علیحدہ کوچز کی تقرری سے کھلاڑیوں کو پریشانی کا سامنا ہو سکتا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی تقرری کیلئے مختلف تجاویز سامنے آنے لگیں۔ رواں سال آئی سی سی ٹی ٹوئٹی ورلڈ کپ کے باعث کوچنگ سیٹ اپ میں فوری تبدیلی کا امکان نہیں ہے تاہم سابق بیٹسمین رمیز راجہ کے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مستقبل میں ہیڈ کوچ سمیت دیگر عہدوں پر نئی تقرریاں کی جا سکتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق بورڈ لاکھوں روپے کی تنخواہ وصول کرنے والے موجودہ ہیڈ کوچ مصباح الحق کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے لہذا ان کی تبدیلی پر بھی غور کیا جا رہا ہے ،مصباح الحق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تک فرائض انجام دیں گے جس کے بعد بورڈ ایک مرتبہ پھر کوچ کی تلاش شروع کرے گی اور اس مرتبہ قرعہ فال کسی غیر ملکی آفیشل کے نام نکل سکتا ہے ۔سابق آل رائونڈر عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ باصلاحیت معاون کوچز اور سپورٹ سٹاف کی خدمات ضرور حاصل کی جائیں جو مختلف فارمیٹس میں کھلاڑیوں کی مدد کرے ۔پی سی بی حالیہ دنوں میں جو بھی تبدیلیاں کر رہا ہے اس کے پاکستان کرکٹ پر مثبت اثرات پڑے ۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر مختلف فارمیٹس کیلئے مختلف کوچز ہوں گے تو ان کے خیالات بھی الگ ہوں گے ۔درست سمت میں آگے بڑھنے کیلئے تمام فارمیٹس کیلئے ایک ہیڈ کوچ رکھا جائے ۔ اس طرح تمام کھلاڑیوں کی کوچ کے ساتھ اچھی ہم آہنگی ہو گی اور ا گر متعدد کوچز رکھے گئے تو پلیئرز کے ذہنوں پر منفی اثر پڑے گا جس سے ان کی کارکردگی بھی متاثر ہو گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کے کلچر کو دیکھتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ اہم عہدہ ایک ہی قابل شخص کو دیا جائے ورنہ یہ اہم ذمہ داری سیاست کی نذر ہو سکتی ہے جس کا بڑا نقصان پاکستان کرکٹ کو ہی اٹھانا پڑے گا۔