پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ شوکت خانم ہسپتال پی سی بی کے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سیزن 22-2021 کے لیے پاکستان کرکٹ کا آفیشل ہیلتھ کیئر پارٹنر بن گیا ہے۔
اس پارٹنرشپ کے تحت پاکستان کرکٹ بورڈاب شوکت خانم ہسپتال کی مدد سے مینز، ویمنز اور ڈومیسٹک کھلاڑیوں کے لیے مقررہ کوویڈ 19 ٹیسٹنگ اور دیگر پروٹوکولز پر مل کر کام کرے گا۔
اس دوران پاکستان کو نیوزی لینڈ ، انگلینڈ (مینز اور ویمنز ٹیمیں) ، ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کی ٹیموں کی میزبانی کرنی ہے۔ قومی ٹی ٹونٹی کپ ، قائد اعظم ٹرافی اور پاکستان کپ فرسٹ اور سیکنڈ الیون ٹورنامنٹس بھی اسی دوران کھیلے جائیں گے۔
وسیم خان، چیف ایگزیکٹو پی سی بی:
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ شوکت خانم ہسپتال کے ساتھ شراکت داری ہمارےلیے اطمینان اور فخر کی بات ہے۔ شوکت خانم ہسپتال نے گزشتہ کئی برسوں میں اپنے آپ کو ملک کے ایک بہترین ٹرسٹ کے طور پر منوایا ہے۔ یہ ادارہ غریب اور پسماندہ افراد کی خدمت کی غرض سے دنیا بھر میں جاناجاتا ہے۔
وسیم خان نے کہاکہ فلاحی کاموں سمیت، شوکت خانم ہسپتال، عالمی معیار کا ہیلتھ کیئر نظام بھی فراہم کرتا ہے، جو آئندہ بین الاقوامی اور ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کے دوران ہمارے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کے لیے معاون ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر عاصم یوسف، قائمقام چیف ایگزیکٹو آفیسر شوکت خانم:
عاصم یوسف کا کہنا ہے کہ شوکت خانم نے ہمیشہ صحت کی معیاری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔ کرکٹ پاکستان میں سب سے زیادہ پسند کیا جانے اور دیکھا جانے والا کھیل ہے ۔ اس ضمن میں ہم پی سی بی کے آفیشل ہیلتھ کیئر پارٹنر بننے پر بہت مسرور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا اور پی سی بی کا ساتھ گزشتہ دو دہائیوں سے قائم ہے۔ یہ تازہ ترین معاہدہ ملک میں صحت اور حفاظت کے معیار کو بڑھانے سے متعلق ہمارےبلند عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شوکت خانم ہسپتال ہمیشہ پاکستان کرکٹ کے شانہ بشانہ رہا ہے ، چاہے یہ ایج ویریفیکیشن کا عمل ہو، بین الاقوامی ایونٹس کے لیے ایمرجنسی ہیلتھ کوور ، قومی اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کے لیے لیبارٹری کی خدمات ،اور حال ہی میں پاکستان کی ملک یا بیرون ملک سیریز سے متعلق کوویڈ 19 انتظامات کی نگرانی۔ اس طرح کی تشخیصی خدمات سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی لاہور اور پشاور کے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتالوں میں مستحق کینسر کے مریضوں کے علاج پر خرچ ہوتی ہے ، جہاں 75 فیصد سے زائد مریضوں کا مکمل طور پر مفت علاج کیا جاتا ہے۔