راولپنڈی میں جاری نیشنل ٹی ٹونٹی کے نویں میچ میں جی ایف ایس سندھ نے بلوچستان کو 77 رنز سے ہرا کر ٹورنامنٹ میں مسلسل تیسری کامیابی حاصل کرلی ہے۔
176 رنز کے تعاقب میں بلوچستان کی پوری ٹیم محض 98 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
18 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھانے پر زاہد محمود کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔
مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں بلوچستان کے اوپنرز عبدالواحد بنگلزئی اور امام الحق نے 46 رنز کی ابتدائی شراکت قائم کی تاہم مڈل آرڈر بیٹرز اس مثبت آغاز کا فائدہ نہ اٹھا پائے اور سندھ کی جانب سے بچھائے گئے اسپن کے جال میں پھنس گئے۔ رہی سہی کسر شاہنواز دھانی نے اپنی برق رفتار باؤلنگ سے ٹیل اینڈرز کو پویلین کی راہ دکھا کر نکال دی۔
عبدالواحد بنگلزئی اور امام الحق کے علاوہ بسم اللہ خان بلوچستان کے وہ واحد بیٹر تھے جو ڈبل فگرز میں داخل ہوسکے۔
عبدالواحد بنگلزئی 29، امام الحق 19، عبداللہ شفیق 8، حارث سہیل 9، سہیل اختر 3، عماد بٹ 1، بسم اللہ خان 12، کاشف بھٹی 5، عمید آصف 4اور عاکف جاوید کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوئے۔
زاہد محمود نے 13 رنز کے عوض 3 جبکہ دانش عزیز نے 23 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔شاہنواز دھانی نے چار جبکہ رمان رئیس نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپنر شرجیل خان نے شان مسعود کے ہمراہ سندھ کو 52 رنز کا پراعتماد آغاز فراہم کیا۔ شرجیل خان 3 چھکوں کی مدد سے 34 اور شان مسعود 3 چوکوں کی بدولت 31 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
نیشنل ٹی ٹونٹی کے سب سے کامیاب بیٹر خرم منظور بلوچستان کے خلاف لمبی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہ ہوسکے اور 10 رنز بناکر پویلین واپس لوٹ گئے۔ ایسے میں کپتان سرفراز احمد نے نوجوان بیٹر سعود شکیل کے ساتھ مل کر چوتھی وکٹ کے لیے 55 رنز جوڑے۔ سعود شکیل 4 چوکوں کی بدولت 32 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
دوسری طرف سرفراز احمد نے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ انہوں نے 25 گیندوں پر 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 41 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ انور علی بھی 13 گیندوں پر 22رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ان کی اننگز میں 2 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
سندھ نے مقررہ بیس اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 175 رنز بنائے۔ بلوچستان کے خرم شہزاد، کاشف بھٹی اور عمید آصف نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔