پاکستان نے جونیئر ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کرلیا ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ جونیئر ورلڈ کپ کا حصہ بنے، جونیئر ورلڈ کپ میں پاکستانی سکواڈ کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے گا ، پی ایچ ایف کی مکمل توجہ کھلاڑیوں کی ٹریننگ اور تیاری پرمرکوز ہے ، انڈیا کی جانب سے 18 ستمبر کو ای میل بھیجنے کا دعوی کیا گیا ہے ، انڈیا کی جانب سے 18ستمبر کو کی گئی ای میل پی ایچ ایف کو موصول نہیں ہوئی ، ویزا درخواستوں کا 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ،ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن اولمپین آصف باجوہ نے لاہورمیں میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کیا،
تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن محمد آصف باجوہ نے جونیئر ورلڈ کپ میں شرکت کے سلسلہ میں پی ایچ ایف کی جانب سے تیاری کے معاملات پر پی ایچ ایف ہیڈ کواٹرز لاہور میں میڈیا ٹاک کی گئی۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ نے بتایاکہ ایف آئی ایچ کی جانب سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو 23 ستمبر کو دو ای میلز موصول ہوئیں۔ پہلی ای میل میں ایونٹ کے مقام اور انعقاد کی تصد یق کی گئی جبکہ دوسری ای میل میں بتایا گیا کہ 24ستمبر انڈیا ویزا درخواست کے لئے آخری تاریخ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا کے جند ممالک کے لئے ویزا پراسیسنگ قوانین کے تحت 60 دن کا وقت برائے ویزا درخواست دیا جاتا ہے جبکہ اسی روز ہی بتایا گیا کہ 24 ستمبر ویزا درخواست کے لئے آخری تاریخ ہے۔
سیکرٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ نے کہا کہ پاکستان نے جونیئر ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کیا ہے اور پاکستان چاہتا ہے کہ جونیئر ورلڈ کپ کا حصہ بنے۔۔ انہوں نے کہا کہ آخری ورلڈ کپ میں پاکستان نے حصہ نہیں لیا تھا ہم چاہتے ہیں کہ پاکستانی سکواڈ کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے ۔ پی ایچ ایف کی مکمل توجہ کھلاڑیوں کی ٹریننگ اور تیاری پرمرکوز ہے اور 15اکتوبر سے جونیئر ورلڈ کپ کی حتمی تیاری کے لئے قومی جونیئر ہاکی تربیتی کیمپ کراچی میں لگایا جائیگا جو کہ ٹیم کی حتمی تشکیل تک جاری رہے گا۔
سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف نے کہا کہ انڈیا کی جانب سے 18 ستمبر کو ای میل بھیجنے کا دعوی کیا گیا ہے جوکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو موصول نہیں ہوئی۔ تاہم صورتحال کی بابت فوری طور پر ایشین ہاکی فیڈریشن کے سی ای او طیب اکرام کو فوری مطلع کیا اور انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے صدر نریندربترا سے بھی اس معاملہ میں بات کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انڈین ہاکی فیڈریشن ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔دوسری جانب میزبان ملک انڈیا کے ساتھ پاکستان کے سفارتی معاملات بہت اچھے نہیں ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ نے کہا کہ انہیں بظاہر اس معاملہ میں کوئی سازش نظر نہیں آتی تاہم ویزا درخواستوں کا 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ۔ پی ایچ ایف کی مکمل توجہ کھلاڑیوں کی ٹریننگ اور تیاری پرمرکوز ہے