قومی کرکٹ ٹیم کے سابق سپیڈ سٹار شعیب اختر کا کہنا ہے کہ مجھے بالی ووڈ سے آفر آئی تھی، مجھے گینگسٹر فلم میں عمران ہاشمی کا کردار ادا کرنے کی آفر تھی، مجھے لگتا ہے کہ مجھے فلم کر لینی چاہیے تھی۔غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ ثقلین مشتاق کیریئر کے دنوں میں سب سے بہترین دوست تھے، ان کی پرسنالٹی بہت تنگ کرنے والی تھی، انہیں پیار سے بہت مارا ہے، وہ دنیا کے سب سے بہترین سپنر ثابت ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ راہول ڈریوڈ کی کلکتہ1999 سے زیادہ ایڈمن گلکرسٹ کی 2002 ٹیسٹ میچ کی وکٹ سب سے پسندیدہ وکٹ ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر میرے گھٹنے کا آپریشن اور تین ماہ کی ٹریننگ مک جائے تو 145 کلومیٹر فی گھنٹہ سے گیند کروا سکتا ہوں۔شعیب اختر نے کہا کہ شائد آج بھی 150 کلومیٹر فی گھنٹہ سے گیند کروا دوں، میں نے 161.3 کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی تیز گیند بازی کی ہے، بلکہ 163 کلومیٹر فی گھنٹہ سے تیز گیند بھی کروا چکا ہوں۔راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر کا کہنا تھا کہ آج کل فاسٹ بولرز میں شعیب اختر والی بات نہیں، نہ وہ لمبے بال رکھتے ہیں اور نہ تیز گیند بازی کرتے ہیں، فاسٹ بولرز سر پر گیند بھی نہیں مارتے، میرے خیال میں فاسٹ بولرز کو بیٹرز کو زخمی کرنا چاہیے۔قومی ٹیم کے سابق بولر نے کہا کہ بابر اعظم موجودہ دور میں سب سے بہترین بیٹر ہیں۔