ہنگری کی پولیس نے بوڈاپیسٹ میں عالمی سوئمنگ چیمپئن شپ میں شرکت کیلئے آنے والے پاکستانی سوئمر فیضان اکبر کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کردیں۔بائیس سالہ فیضان اکبر کا تعلق راولپنڈی سے ہے اور وہ سیلف فنانس کے بنیاد پر ورلڈ چیمپئن شپ میں شریک 4 رکنی پاکستانی ٹیم کا حصہ تھے۔ہنگری پولیس کی ویب سائٹ پر جاری تفصیلات کے مطابق فیضان اکبر 18 جون سے لاپتہ ہیں۔ انہیں 19 جون کو 100 میٹر بیک اسٹروک مقابلوں میں شرکت کرنا تھی مگر عالمی سوئمنگ کی ویب سائٹ پر ان کے نام کے آگے "ڈڈ ناٹ اسٹارٹ” درج ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مقابلوں سے پہلے ہی غائب ہوگئے تھے۔
پاکستانی کھلاڑی کا نام لاپتہ افراد کی فہرست میں درج ہے۔سوئمنگ ٹیم کے ذرائع اس بات کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ فیضان اپنے ایک رشتہ دار کے پاس فرانس چلا گیا ہو تاہم باضابطہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔اس سلسلے میں پاکستان سوئمنگ فیڈریشن کے حکام اور ٹیم مینجر سے گزشتہ 2 روز کے دوران متعدد رابطے کئے گئے تاہم کسی فون کال یا میسج کا جواب نہیں دیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے سے پاکستان میں حکام کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔