سابق آسٹریلوی کپتان ٹم پین نے خود کے حوالے سے ٹیکسٹنگ سکینڈل معاملے پر کرکٹ آسٹریلیا کے رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔سابق کپتان ٹم پین کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹنگ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد جس طرح مجھے ہٹایا گیا نا مناسب تھا۔ان کا کہنا ہے کہ مجھے ہٹانے کے لیے پی آر فرم حاصل کی گئی، پی آر فرم نے کہا کہ مجھے عہدے سے الگ ہو جانا چاہیے۔
ٹم پین نے کہا کہ کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او نے کال کی اور پی آر کا شخص بھی شامل تھا، اس شخص کو ملا بھی نہیں تھا اور وہ کرکٹ آسٹریلیا سے بھی وابستہ نہیں تھا، پی آر فرم کا شخص مجھے الگ ہونے کا مشورہ دے رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ آسٹریلیا کے پاس مجھے کہنے کی ہمت نہیں تھی کیونکہ میں معاملہ کلیئر کر چکا تھا، کرائے پر حاصل کیے گئے کنسلٹنٹ کو آگے کر دیا گیا تھا۔سابق آسٹریلوی کپتان کا مزید کہنا ہے کہ جنسی طور پر کسی کو ہراساں نہیں کیا تھا حالانکہ سب یہی سمجھ رہے تھے۔ٹم پین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھے مینٹل ہیلتھ کے لیے ایک پروفیشنل کی مدد لینا پڑی تھی۔