پاکستان سپورٹس بورڈ میں میرٹ کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔
اسلام آباد(سپورٹس رپورٹر) پاکستان سپورٹس بورڈ میں 3ستمبر 2023کو مختلف آسامیوں پہ بھرتی کے لیے ٹیسٹ لیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سپورٹس بورڈ میں مختلف آسامیاں جن میں اسسٹنٹ، سب انجنئیر،سٹورکیپر،جونئیر کوچ اوراسسٹنٹ ہاسٹل سپریٹنڈنٹ کے ٹیسٹ لیے گئے۔ لیکن ٹیسٹ کا نتیجہ آنے سے پہلے ہی مخصوص کی بھرتی کر لی گئی۔
جو کہ سابقہ وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان مزاری اورموجودہ ڈائریکٹر جنرل شعیب کھوسو کے رشتے دار اور حلقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ادارے میں حالیہ بھرتی کے شفاف ہونے پہ انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔
وہیں پر الیکشن کمیشن کے آنے والے الیکشن کی وجہ سے واضح اعلان کے باوجود چور دروازے سے بھرتیاں کی جارہی ہیں۔ جو کہ الیکشن کمیشن کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔
معاملے کو شفاف دکھانے کے لیے بھرتی کے لیے ایک غیر معروف پرائیویٹ سندھ ٹیسٹنگ سروس نامی فرم کے ذریعے سے ٹیسٹ لیا گیا۔ لیکن واضح طور پر محسوس کیا جا سکتا ہے
کہ سب انجنئیرکی خالی آسامی پر ڈی جی شعیب کھوسو کا بھانجا اور اسسٹنٹ پہ مزاری بھرتی کیا جا رہا ہے۔ جس سے ٹیسٹنگ فرم اور بھرتی کا یہ عمل سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
بھرتی کے لیے آنے والے امیدواروں نے احتجاج بھی کیا کہ واضح طور پر میرٹ کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے۔امیدواروں کا موقف تھا کہ ہمیں دوسرے شہروں سے بلا کر مہنگائی کے اس دور میں خوار کیا گیا۔