باکسنگ میں ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں ، جیادحسین
رپورٹ ; غنی الرحمن
پشاور ; باکسنگ کھیل نہ صرف ف دنیابھر میں مقبول ہے بلکہ پاکستان میں بھی اسے کافی مقبولیت حاصل ہے ،یہی وجہ ہے کئی قومی باکسرز نے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کر رکھا ہے۔
خیبر پختونخواباکسنگ ایسوسی ایشن اور پاکستان باکسنگ فیڈریشن اس کھیل کی ترقی کےلئے جہاں کوشاں ہے وہیں پر نوجوان کھلاڑی بھی اپنی محنت کے ذریعے ملک کا نام روشن کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔
قومی سطح کے مقابلوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے باکسرز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ عالمی سطح کے مقابلوں میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے،لیکن دراصل انہیں پہلے سے زیادہ ٹریننگ اور خوارک کی ضرورت ہوتی ہے
کیونکہ انٹر نیشنل مقابلوں کیلئے زیادہ محنت و فٹنس درکار ہوتی ہے۔خیبر پختونخوامیں کئی ایسے نوجوان باکسرزہیں، اگر ان کی سرپرستی کرکے موقع فراہم کئے گئے تو کوئی شک نہیں کہ وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر نمایاں مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
خیبر پختونخواکے کئی باصلاحیت باکسرزمیں ایک نام جیاد حسین کا بھی ہے جو آگے بڑھنے کیلئے دن رات محنت کرتے نظر آتے ہیں۔پشاورسپورٹس کمپلیکس کے باکسنگ اکیڈمی کوچ محمد افضل سے ٹریننگ لینے والے کھلاڑی جیاد حسین نے بتایاکہ پاکستان میں ہر کھیل کا ٹیلنٹ موجود ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کھلاڑیوں کوآگے جانے کیلئے بہتر مواقع بھی فراہم کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواباکسنگ ایسوسی ایشن کے نئے سیکرٹری خیضر اللہ جان سے بہت ساری توقعات وابستہ ہے کہ وہ اس کھیل کو اوپر لے کر جائیں گے، کیونکہ چند سالوں سے ہماری صوبائی ایسوسی ایشن کی حیثیت متنازعہ بنی ہوئی تھی لیکن اب ایسا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے باکسنگ کانیشنل گیمز کے مقابلے کو دیکھ کرپیدا ہوا،اور باکسنگ اکیڈمی میں داخلہ لیا،کئی صوبائی مقابلوں میں حصہ لیا،
بلکہ فیصل آباد میں منعقدہ جونیئر نیشنل چمپئن شپ میں صوبے کی نمائندگی کی،اللہ کے فضل سے میری کارکردگی تسلی بخش ہے۔ اگر مجھے بین الاقوامی معیار کی تربیت کا موقع فراہم کیا جائے تو قوم کو مایوس نہیں کرونگا۔
جیاد حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نام باکسنگ میں روشن کرنا چاہتا ہوں، مجھے اس کھیل میں گھر والوں کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔ خاص طور پر میرے والدعابد حسین جنہوں نے ہمیشہ مقابلے کے موقع پر میری حوصلہ افزائی کی۔
ابھرتے ہوئے نوجوان باکسر کا کہنا تھا کہ رواں سالرمضان المبارک مہینے کے بعد پشاور میں آل خیبر پختونخوا باکسنگ چمپئن شپ منعقد ہو رہی ہے جس کو ہدف بنا کر تیاری کر رہا ہوں۔
اس چمپئن شپ کے ذریعے بھی اپنا لوہا منواکرچمپئن شپ کا بہترین باکسر کا اعزاز حاصل کرنے کی کوشش کرونگا۔
جیادحسین کاکہناہے کہ وہ روزانہ تین سے چھ گھنٹے پریکٹس کو دیتا ہوں،اسکے ساتھ ہی اپنی جسمانی فٹنس پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں،کیونکہ کھلاڑی کوخود کو فٹ رکھنابہت ضروری ہے،
انہوںنے کہاکہ کھیل کے ساتھ تعلیم حاصل کر رہا ہوں۔ میرا تعلق ایک متوسط گھرانے سے ہے اپنے والدین کی توقعات پر پورا اترنا چاہتا ہوں۔انہوںنے حکومت سے کھیلوں کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا
اوراسکے ساتھ بین الاقوامی معیار کا انفراسٹرکچر بھی بنایا جائے تاکہ کھلاڑیوں کو اچھی اور انٹر نیشنل معیار کی تربیت حاصل کرنے کیلئے بیرون ملک نہ جانا پڑے۔