"اصغر عظیم” مہمان نوازی، صحافت اور دوستی کا نام
اصغر عظیم مہمان نوازی، صحافت اور دوستی کا نام
کراچی ایک ایسا شہر ہے جو اپنے لوگوں کی گرمجوشی اور مہمان نوازی کے لیے جانا جاتا ہے۔ مگر اس شہر میں اگر کسی ایک شخصیت کو میں اس روایت کا نمائندہ کہوں تو وہ ہیں
اصغر عظیم وہ نہ صرف سینئر اسپورٹس جرنلسٹ ہیں بلکہ ایک ایسے میزبان، دوست اور رہنما بھی ہیں جو اپنے خلوص، تجربے اور مزاح سے ہر محفل کو خاص بنا دیتے ہیں۔
جب بھی کراچی آیا، اصغر بھائی نے میری آمد کو اپنا ذاتی معاملہ سمجھا۔ اس بار بھی کچھ مختلف نہ تھا دل سے نکلی ہوئی مہمان نوازی،
سادہ مگر پرخلوص باتیں، اور وہ انداز جو صرف کراچی والوں میں پایا جاتا ہے۔ میرے پنجاب واپسی کے سفر تک کی ذمہ داری انہوں نے خود لی، اور مجھے ملتان تک ایسے روانہ کیا جیسے کوئی اپنا رخصت کر رہا ہو۔
اور پھر وہ رات، جب شاہد بھائی اور انصاری صاحب بھی ہمارے ساتھ تھے۔ ڈنر کے بعد ہم تینوں نے اسپورٹس جرنلزم پر کھل کر گفتگو کی ڈنر، قہقہوں، چائے،
اور تبصروں سے بھرپور ایک ایسی محفل جو شاید صرف صحافتی دوستوں کے درمیان ہی ممکن ہو سکتی ہے۔ اس لمحے کی تصویر، جو ان یادوں کی خاموش گواہ ہے۔
لیکن یہ تحریر ایک گلے کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی۔ زمرد خان بھائی! آپ کہاں تھے؟ کراچی میں میرا ہی پہلا وزٹ تھا جس میں آپ کا دیدار نہ ہوا؟
یہ پہلی بار ہوا کہ آپ، جو ہمارے ہر دورے میں ’کرائم پارٹنر‘ کی حیثیت رکھتے ہیں، غیر حاضر تھے۔ دل دکھا، مگر دوستی کی شدت کم نہیں ہوئی— اگلی بار شکایت کا موقع نہ دینا۔۔