محکمہ کھیل سے ملنے والی عزت زندگی بھر کا سرمایہ ہے:عبدالعلیم لاشاری
سندھ کے کھلاڑیوں کے لئے بہت کچھ کرنا چاہتا تھا،مکمل تیاری کے باوجودنیشنل گیمزنہ کروانیکا افسوس رہے گا
محکمہ کھیل سے ملنے والی عزت زندگی بھر کا سرمایہ ہے:عبدالعلیم لاشاری
سندھ کے کھلاڑیوں کے لئے بہت کچھ کرنا چاہتا تھا،
مکمل تیاری کے باوجودنیشنل گیمزنہ کروانیکا افسوس رہے گا
باہمی کاوشوں سے محکمہ کھیل کو فعال کیا اور ایونٹس منعقد کروائے،
الوداعی تقریب سے سیکریٹری اسپورٹس کا خطاب
کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ) سیکریٹری اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز عبدالعلیم لاشاری نے کہا ہے کہ محکمہ کھیل سے ملنے والی عزت ان کی زندگی بھر کا سرمایہ ہے،
سندھ کے کھلاڑیوں کے لئے بہت کچھ کرنا چاہتا تھا لیکن اب ریٹائرہورہا ہوں،مکمل تیاری کے باوجود نیشنل گیمز کا اپنے دور میں انعقاد نہ کرنے کا افسوس رہے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے اعزاز میں محکمہ کھیل کے اسٹاف کی جانب سے سے دی گئی الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر چیف انجینئر محمد اسلم مہر،ڈائرکٹر اسپورٹس اسد اسحاق،سید حبیب اللہ،سیکشن آفیسر علی ڈنو گوپانگ،سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت،
عادل دایو،پی آر او محکمہ کھیل حامد علی خان،محمدشاہد خان،یار محمد،منصور احمد،سراج الاسلام،محمد علی،معظم شیخ،تمام ڈی ای او ز اور دیگر بھی موجود تھے۔
سیکریٹری اسپورٹس نے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر کھیل سردار محمد بخش خان مہر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مجھے فری ہینڈ دے کر محکمہ کھیل میں کام کرنے کا موقع دیا
جس پر میں ان کا بہت شکر گزار ہوں یہ ان کا مجھ پر اعتماد ہی تھا کہ ہم نے مختصر وقت میں سندھ کے اندر کھیلوں اور ایونٹس کا مستقل انعقاد کیا اور ساتھ ہی انفرا اسٹرکچر کو پہلے سے کہیں بہتر بنایا۔
نیشنل گیمز کے لئے بھی ہماری تیاری مکمل تھی لیکن عین وقت پر گیمز ملتوی کر دئیے گئے اس بات کا افسوس رہے گا کہ مکمل تیاری کے باوجود نیشنل گیمز منعقد نہیں کرواسکے۔جب میں نے چارج سنبھالا تو چیزیں بے ترتیب تھیں،
مجھے وقت تو لگا لیکن چیف انجینئر محمداسلم مہر کی مشاورت سے بہت جلد معاملات سنبھال لئے اور ہر چیز درست سمت میں گامزن ہو گئی۔
سندھ کی تاریخ میں پہلی بار صحرائے تھر اور دریائے سندھ کے کنارے گیمز منعقد کروائے،ہماری کوشش تھی کہ سندھ کے دوردراز اور پس ماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو بھی کھیلوں کی سہولیات اور مواقع فراہم کئے جائیں
جس میں ہم نے بہت کامیابی حاصل کی۔ہم نے باہمی کاوشوں سے محکمہ کھیل کو فعال کیا اور تمام ڈی ایس او ز کے ساتھ مل کر کھیل اور کھلاڑیوں کے لئے حکمت عملی ترتیب دی۔ہم نے ایک ٹیم کی طرح کام کیا،
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں کھیلوں کے فروغ کے لئے مجھے نا صرف اپنے اسٹاف بلکہ سندھ اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر تمام صوبائی اسپورٹس ایسوسی ایشنز کی بھر پور معاونت رہی جبکہ میڈیا نے بھی میرا پھر پور ساتھ دیا۔
چیف انجینئر محمد اسلم مہر نے اپنے خطاب میں کہاکہ عبدالعلیم لاشاری نے سیکریٹری اسپورٹس کی حیثیت سے جو کام اپنے مختصر دور میں کیا ہے وہ دوسروں کے کئی برس کے کام پر بھاری ہے،
محکمہ کھیل اور مجھ سمیت تمام اسٹاف ان کی خدمات کو فراموش نہیں کر سکتا۔ان کی خدمات آنے والے سیکریٹری اسپورٹس کے لئے چیلنج ہونگی اور انہیں ان سے زیادہ کام کرنا ہوگا۔