دیگر سپورٹس

جمناسٹک خیبرپختونخوا کا مقبول کھیل ہے، شمس الرحمن اورکزئی

جمناسٹک خیبرپختونخوا کا مقبول کھیل ہے،

مگر سامان کی کمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، شمس الرحمن اورکزئی

ایبٹ آباد (نمائندہ خصوصی) خیبرپختونخوا جمناسٹک ایسوسی ایشن کے ایسوسی ایٹ سیکرٹری اور کوہاٹ ڈویژن جمناسٹک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل شمس الرحمن اورکزئی نے کہا ہے

کہ جمناسٹک خیبرپختونخوا کا ایک مقبول کھیل ہے اور خوش آئند بات یہ ہے کہ اس کی مقبولیت روز بروز بڑھ رہی ہے۔ تاہم کلبوں میں جمناسٹک کا سامان نہ ہونے کے باعث باصلاحیت کھلاڑیوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ حائل ہے۔

ایبٹ آباد میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شمس الرحمن اورکزئی نے کہا کہ کوہاٹ ڈویژن میں اس وقت کئی جمناسٹک کلب فعال ہیں جہاں مختلف عمر کے کھلاڑی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔

لیکن جمناسٹک کے آلات اور بنیادی سہولتوں کی کمی کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو آگے بڑھنے سے روک دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد اور پورے ہزارہ ڈویژن میں باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں

جنہیں مزید نکھار کر سامنے لانے کے لیے ہزارہ ڈویژن ایسوسی ایشن کے صدر سردار محمد رضوان اور سیکرٹری شوکت حسین بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہزارہ ڈویژن میں جمناسٹک کھیل ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جمناسٹک ایک ایسا کھیل ہے جو انسان کو چست اور فٹ رکھتا ہے۔ شمس الرحمن اورکزئی نے اپنی ذاتی کہانی بھی سنائی اور بتایا کہ انہوں نے پانچویں جماعت سے جمناسٹک کھیلنا شروع کیا۔

وہ پشاور کے علاقے دین بہار کالونی میں رہائش پذیر تھے اور شاہی باغ میں قائم جمناسٹک کلب میں کوچ محمد راجہ سے تربیت حاصل کرتے رہے۔

اس زمانے میں جمناسٹک کے مقابلے کثرت سے ہوتے تھے اور میڈل جیتنے سے کھیل کے ساتھ لگاؤ مزید بڑھتا تھا۔ لیکن بعد ازاں اپنے خاندان کے ساتھ آبائی علاقے ہنگو منتقل ہونے کے باعث ان کی تربیت کا سلسلہ متاثر ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی وہ جمناسٹک کے ساتھ اپنی وابستگی قائم رکھے ہوئے ہیں اور کوچ محمد راجہ، جو اس وقت صوبائی جمناسٹک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری ہیں، کے لیے اسی طرح عزت و احترام رکھتے ہیں جس طرح بچپن میں رکھتے تھے۔

شمس الرحمن اورکزئی نے مزید بتایا کہ انہوں نے پاکستان جمناسٹک فیڈریشن کی نگرانی میں کئی ٹیکنیکل افیشلز اور کوچنگ کورسز مکمل کیے، جبکہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور ایشین اولمپک کمیٹی کے اشتراک سے بھی کورسز میں حصہ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل سے انہیں نہ صرف صوبائی سطح پر بلکہ پاکستان جمناسٹک فیڈریشن کے زیراہتمام منعقدہ مقابلوں میں بھی ٹیکنیکل افیشل کی حیثیت سے خدمات سرانجام دینے کا موقع ملتا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اور کھیلوں کے ادارے جمناسٹک کے کلبوں کو سامان اور بنیادی سہولتیں فراہم کریں تو خیبرپختونخوا سے عالمی معیار کے جمناسٹ سامنے آسکتے ہیں۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!