کراچی (اسپورٹس رپورٹر) پاکستان آرمی نے نیشنل وومین فٹبال چمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کرکے اعزاز کا کامیاب دفاع کیا۔ 11ویں ایڈیشن جو کہ 2018میں کھیلا گیا تھا پاکستان آرمی نے پہلی بار قومی وومین چمپئن شپ میں اپنی انٹری دی اور پہلے ہی انٹری میں وہ قومی چمپئن کے طور پر سامنے آئے اور پھر 2019-20میں ہونے والے 12ویں ایڈیشن میں اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت مسلسل دوسری بار گولڈ میڈل حاصل کیا۔تیسری پوزیشن کے میچ کو بھی پاکستان واپڈانے یکطرفہ بنادیا جب حریف پنجاب کی ٹیم کو0-10کی شکست کا داغ لگا۔ مہمان خصوصی سیدہ شہلا رضا، صوبائی وزیر سندھ نے پاکستان آرمی کو 5لاکھ، کراچی یونائیٹڈکو 3لاکھ، پاکستان واپڈا کو 2لاکھ،فیئرپلے ٹیم پنجاب کو ایک لاکھ، بہترین گول کیپر پاکستان واپڈا کی مہہ پارہ اور ٹاپ اسکوررسحر زمان جبکہ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ سوہا ہیرانی کو 50,50ہزار روپے کاکیش پرائز اورخوبصورت ٹرافی بھی پیش کی گئیں۔
اس موقع پرحمزہ خان، چیئرمین نارملائزیشن کمیٹی،حارث جمیل عالم خان،سیکریٹری فیڈریشن، اسماء بلال، رکن این سی، راحیلہ زرمین، ڈائریکٹر وومین ڈویلپمنٹ، قطببیہ جمشید، منیجر، وومین ڈویلپمنٹ،محمد عصام، منیجر مارکیٹنگ، کوارڈنیٹرریاض احمد، طالب حسین، ممبران جمیل ہوت، حمید اللہ خان، ذاکر خان و دیگر مہمان بھی موجود تھے۔کراچی یونائیٹڈ فٹبال اسٹیڈیم کی سرسبز فیلڈ اور سہانے موسم میں 12ویں نیشنل وومین فٹبال چمپئن شپ کا فائنل دفاعی چمپئن پاکستان آرمی اور ہوم گراؤنڈ کی کراچی یونائیٹڈ کے مابین کھیلا گیا۔
کراچی یونائیٹڈ کی فائنل میں یہ پہلی انٹری تھی۔ کراچی یونائیٹڈ جس نے کوالیفائنگ راؤنڈ تا فائنل راؤنڈ شاندار کارکردگی دکھا کرایونٹ کی فیورٹ ٹیموں میں اپنا نام شامل کرلیا تھا لیکن فائنل میں حریف ٹیم کے مقابل انکی پلیئرز نروس نظر آئیں۔ تیسرے ہی منٹ میں حاجرہ خان نے گیند کو جال میں داخل کرکے گول اسکورنگ کا آغاز کیا اور پھر یہ سلسلہ تھم نہ سکا۔ ایشال نے 25ویں اور81ویں، علینہ نے 37ویں اور 90+5میں 2,2بار گیند کو جال کے حوالے کیا۔ملیکہ نے 40ویں اور علیزہ نے 80میں منٹ میں درست نشانے لگا کر آرمی کی فتح کو یکطرفہ بنادیا۔کراچی یونائیٹڈ کیلئے سوہا ہرانی نے 49ویں منٹ میں واحد گول اسکور کیا۔تیسری پوزیشن کے میچ میں پاکستان واپڈا نے پنجاب کی ٹیم کو مکمل آؤٹ کلاس کرتے ہوئے 0-10کی ہزیمت سے دوچار کیا۔ سحر زمان نے ہیٹرک، ماریہ جمیل اورکائنات نے 2,2جبکہ مہناز شاہ، دعا گیلانی اور عالیہ نے ایک ایک بار گیند کو جال میں داخل کیا۔
فیفا ریفری ارسلان شریف اورزاہد علی کے معاونین طاہر قاری اور نور عالم،یوسف منصوری، سلیم بابر، فورتھ آفیشل شوکت حسین، مطاہر حسین، ریفریز ایسیسرجاوید بنگش، محمد شمیم جبکہ میچ کمشنر عبدالکریم اور سید خورشید علی شاہ علی تھے۔2005سے قومی وومین فٹبال چمپئن شپ کا آغاز جناح اسٹیڈیم اسلام آباد میں جہاں پنجاب نے پاکستان واپڈا کو0-1سے شکست دے کر افتتاحی قومی وومین چمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ 2006میں پاکستان واپڈا، 2007میں اسپورٹس سائنسز، 2008میں ینگ رائزنگ اسٹار، 2009میں ایرانی ٹیم مالاوین بی اے، 2010تا2013مسلسل 4بار ینگ رائزنگ اسٹار قومی چمپئن بنی۔
2014میں بلوچستان یونائیٹڈنے قومی وومین چمپئن کا اعزاز اپنے نام کیا۔3سال قومی وومین چمپئن شپ نہ ہوسکی۔2018میں 11ویں ایڈیشن میں پاکستان آرمی کی انٹری ہوئی اور پہلے ہی انٹری میں انہیں قومی وومین چمپئن ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ینگ رائزنگ اسٹار، پنڈی ریکارڈ 5بار قومی وومین چمپئن رہی۔ آرمی 2فاتح ٹرافی کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ پنجاب، واپڈا، اسپورٹس سائنسز، مالاوین بی اے اور بلوچستان یونائیٹڈ کو ایک ایک بار چمپئن شپ جیتنے کا موقع ملا۔ فائنل میں سب سے زیادہ 11-0کی کامیابی مالاوین بی اے کو اسپورٹس سائنسز کیخلاف حاصل ہوئی جبکہ بلوچستان یونائیٹڈ نے واپڈا کو 0-7اور پاکستان آرمی نے فائنل میں کراچی یونائیٹڈ کو 1-7سے شکست دی۔ اسلام آباد کے جناح اسٹیڈیم کو 8مرتبہ، پنجاب اسٹیڈیم لاہور کو 3مرتبہ اور ایک مرتبہ میزبانی کا اعزاز کراچی کے حصہ میں آیا۔