سائوتھمٹن (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں ٹیم کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کھلاڑیوں کی تعریف کی۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے لیے اپنے کالم میں مصباح الحق نے کہا کہ ‘مانچسٹر میں شکست کے بعد واپسی کرنا بہت مشکل تھا لیکن کھلاڑیوں کا عزم اور حوصلہ غیر معمولی تھا’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں یقین ہے کہ ہم آخری ٹیسٹ میں واپسی کرسکتے ہیں اور ہمارے لیے پاکستان اور دنیا بھر میں موجود مداحوں کے تعاون اور اعتماد کی بہت اہمیت ہے’۔خیال رہے کہ قومی ٹیم دوسرے ٹیسٹ میں 158 رنز پر 6 بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے بعد انتہائی مشکلات کا شکار ہوگئی تھی، تاہم محمد رضوان کی ذمہ دارانہ اننگز کی بدولت 236 کا معقول مجموعہ ترتیب دیا جاسکا۔
جب انگلینڈ نے اپنی اننگز شروع کی تو ان کے 4 بلے بازوں کو 110 رنز پر آؤٹ کرکے قومی ٹیم نے مشکل وکٹ کا بھرپور فائدہ اٹھایا تھا، لیکن بارش کے باعث انگلینڈ کی پہلی اننگز بھی مکمل نہ ہو پائی اور میچ برابری پر ختم ہوگیا۔مصباح الحق نے کہا کہ ‘دوسرے ٹیسٹ کی کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنا جرات مندانہ فیصلہ تھا لیکن ہر کسی نے چیلنج کو قبول کیا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہر کھلاڑی نے توجہ دی اور رنز بنائے’۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ ‘عابد علی، اظہر علی اور بابر اعظم نے شراکت داری کی جو ٹیسٹ کی ان کنڈیشنز میں خوشی اور حوصلہ افزا بات ہے’انہوں نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں باؤلرز کو کم وقت ملنے سے انہیں تیسرے میچ میں کارکردگی دکھانے کے لیے وقت ملے گا۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا ٹیسٹ 21 اگست سے ساؤتھمپٹن میں ہی کھیلا جائے گا۔مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں میچ کے اختتام تک پچ کے خطرناک ہونے کی توقع تھی اور ایسا ہی ہوا، میچ کے اختتامی لمحات میں کچھ دیر کے لیے دھوپ نکلی تھی تو یاسر انگلینڈ کے بلے بازوں کے لیے مشکل کھڑی کر رہے تھے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘فاسٹ باؤلرز نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی اور انہوں نے جس طرح میچ کو ختم کیا ہے اس سے میں خوش ہوں، آخری سیشن نے ہمیں آخری ٹیسٹ کے لیے بہت اعتماد بخشا ہے گو کہ میچ برابر ہوا’۔مصباح الحق نے کہا کہ ‘یہ ایک بڑا میچ ہے اور ہم سیریز کو اچھے نوٹ پر ختم کرنا چاہتے ہیں’۔محمد رضوان کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘رضوان نے سخت محنت کی جس کی وجہ سے ہم نے معقول اسکور بنایا اور انگلینڈ پر کسی حد تک دباؤ ڈالا’۔وکٹ کیپر بلے باز نے انگلینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں 72 رنز بنائے تھے جس میں 7 چوکے شامل تھے۔
کوچ نے کہا کہ ‘رضوان کی وکٹ کے پیچھے کارکردگی بھی شان دار تھی اور گزشتہ برس نومبر میں برسبین میں آسٹریلیا کے خلاف بھی ایسی ہی تھی’۔انہوں نے کہا کہ ‘رضوان کو گیم کی سمجھ ہے اور ہم اس کی کارکردگی سے بہت خوش ہیں، دباؤ میں کھلاڑیوں خاص کر نئے کھلاڑیوں کو کارکردگی دکھانا ضروری ہوتا ہے اور ساؤتھمپٹن میں ان کی اننگز انہیں بڑا حوصلہ دے گی’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘کھلاڑیوں نے فٹنس بہتر کرنے کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جس کے لیے انہیں سراہنا چاہیے، خاص کر کووڈ-19 کی وبا کے تین مہینوں کے بعد ان کی کارکردگی کی تعریف کرنی چاہیے’۔
مصباح کا کہنا تھا کہ ‘رضوان بہترین مثال ہے کیونکہ جس طرح انہوں نے وکٹ کے درمیان رنز بنائے ہیں، شان مسعود نے پہلے ٹیسٹ میں تقریباً 8 گھنٹے بلے بازی کرکے خود کو ثابت کردیا ہے اور اسی طرح شاداب خان نے بھی بہترین رننگ کی ہے’۔واضح رہے کہ تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ نے 3 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی تھی۔ساؤتھمپٹن میں دوسرا ٹیسٹ بارش کے باعث برابری پر ختم ہوا جہاں پاکستان نے پہلی اننگز میں 236 رنز بنائے تھے جبکہ انگلینڈ کی پہلی اننگز مکمل نہیں ہو پائی تھی۔