تحریر محمد زاہد ملک
کرکٹ کی تباہی کا زمہ دار کون گراس روٹ لیول پر کرکٹ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا پچھلے دو سال سے پورے پاکستان میں کسی بھی ڈسٹرکٹ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کلب ٹورنامنٹ نہیں کروا سکا جس سے کرکٹرز نے گراونڈ میں بھی آنا چھوڑ دیا گراونڈز ویران ہو گئے ہیں سکول کرکٹ انڈر 13 انڈر 16 انڈر 19 اور انٹر سینئر ڈسٹرکٹ بھی ڈسٹرکٹ کی سطح پر ٹیمیں نہ بنائ جا سکی جس سے ینگ ٹیلنٹ بھی آگے نہیں آسکا اور بچوں نے کرکٹ کھیلنا چھوڑ دی میرا یہاں پر سوال ہے اگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے گراس روٹ لیول پر کرکٹ کا یہ حال کر دیا ہے تو آیندہ دو تین سال میں انڈر 13 انڈر 16 انڈر 19 انٹر ڈسٹرکٹ سینئر کے پلیرز کہاں سے لائے جائیں گے ابھی صوبائی سطح پر ٹرائلز لیے گے وہ بھی ایک مزاق ہی تھا میں یہاں پر سینٹرل پنجاب کے ٹرائلز کے حوالے سے بتاتا چلوں سیالکوٹ ریجن لاہور ریجن فیصل آباد ریجن تینوں کو ملا کر لاہور میں ٹرائلز ہوئے جس میں میرے زرائع کے مطابق 600 پلئیرز نے حصہ لیا۔
حالانکہ جب ڈسٹرکٹ کی سطح پر یہ ٹرائلز ہوتے تھے تو انہی جگہ پر 25 سے 30 ہزار کے لگ بھگ پلیرز حصہ لیتے تھے اس کا مطلب پی سی بی ان پلیرز کو کرکٹ سے دور کر رھا ہے مجودہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی وجہ سے پاکستان کرکٹ کا بھی حال زمبابوے کرکٹ کی طرح ہوتے نظر آرھا ہے چیف آپریٹنگ آفیسر وسیم خان صاحب باتیں تو بڑی بڑی کرتے تھے لیکن وہ تو موجیں کر رہے ہیں اور پاکستان کرکٹ تباہ ہو رہی ہے اپنی تنخواہیں تو لے رہے ہیں اپنی مرضی کی اور ہزاروں فرسٹ کلاس کرکٹرز گراونڈمین آفیشل کو بیروز گار کر دیا گیا اور ان کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے کر دیئے گئے مجھے سمجھ نہیں آتی یہ لوگ جنہوں کو مکل طور پر بیروزگار کر دیا گیا وہ لوگ بھی اپنے حق کے لیے نہیں اٹھے میں یہ بات فخر سے کہ سکتا ہوں کہ ہم لوگوں نے پورے پاکستان میں سب سے پہلے لاہور سے آواز اٹھائی اور پر امن احتجاج کیا اور کرکٹ کی بحالی کے لئے تحریک شروع کی اور انشاءاللہ اس کو جاری رکھیں گے میرا یہاں پر حکومت سے بھی سوال ہے کرکٹ کم ہونے کی وجہ سے پاکستان کی معیشت پر برا اثر پڑا ہے جن لوگوں نے کرکٹ کا سامان بنانے کی انڈسٹری لگائی ہوئی ہے وہ بھی متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں کاریگر بھی متاثر ہوئے ہیں میں نے اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان صاحب کو بھی خط لکھا جس کا آج تک جواب نہیں آیا میرا سابقہ انٹرنیشنل کرکٹرز جاوید میاں داد محسن حسن خان ظہیر عباس صلاح الدین شعیب اختر شاہد آفریدی عامر سہیل راشد لطیف محمد یوسف معین خان باسط علی انضمام الحق رمیز راجہ اعجاز احمد وسیم اکرم وقار یونس اور دیگرز کرکٹرز جن کو اس کرکٹ کی وجہ سے عزت ملی اگر انہوں نے آج کرکٹ کو تباہ ہونے سے نہ بچایا تو کرکٹ کی ہسٹری کبھی معاف نہیں کرے گی ہم سب لوگوں کو ہماری چیف پیٹرن پاکستان کرکٹ جناب وزیر اعظم عمران خان صاحب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل چیف جسٹس صاحب سپریم کورٹ چیف جسٹس صاحب آف لاہور ہائی کورٹ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے اپیل اس پر نوٹس لے کر کرکٹ کو تباہ ہونے سے بچائے ہم لوگ بہت جلد پاکستان کرکٹ بورڈ قزافی سٹیڈیم لاہور میں پر امن احتجاج کرنے جا رہے ہیں جس کی تاریخ بہت جلد بتا دی جائے گی جس میں پورے پاکستان سے کرکٹرز-آرگنازر اور کرکٹ آفیشل شرکت کریں گے انشاءاللہ۔۔