ملتان ٹیسٹ: پاکستان کا ویسٹ انڈیز کو جیت کیلئے 251 رنز کا ہدف

ملتان ٹیسٹ: پاکستان کا ویسٹ انڈیز کو جیت کیلئے 251 رنز کا ہدف

دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو جیت کیلئے 251 رنز کا ہدف دے دیا۔

پاکستان نے دوسرے روز کھیل کے اختتام تک 3 وکٹوں کے نقصان پر 109 رنز بنائے تھے یوں پاکستان کو مہمان ٹیم پر 202 رنز کی برتری حاصل تھی۔

پاکستان کی جانب سے میچ کے تیسرے روز کامران غلام اور سعود شکیل نے کھیل کا آغاز کیا تاہم پاکستانی بیٹرز یکے بعد دیگرے وکٹیں گنواتے رہے۔

میزبان پاکستان کی جانب سے کپتان شان مسعود 52 رنز بنا کر نمایاں رہے، محمد ہریرہ 29، کامران غلام 27 اور سلمان آغا 14 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

پاکستان ٹیم کے 5 کھلاڑی ڈبل فگر میں بھی داخل نہ ہوسکے جبکہ خرم شہزاد بغیر کھاتہ کھولے ہی چلتے بنے، پاکستان کی جانب سے بابر اعظم 5، سعود شکیل اور محمد رضوان 2،2، نعمان علی 9 اور ساجد خان 5 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومیل ویریکن نے 7 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ گڈاکش موتی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

دوسرا روز ; ملتان ٹیسٹ کے دوسرے روز پہلے سیشن میں پاکستان کے آؤٹ ہونے کے بعد ویسٹ انڈیز نے بیٹنگ شروع کی تو اس کا آغاز کچھ اچھا نہ تھا۔

ابتدا میں ساجد خان بیٹرز کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے جنہوں نے ابتدائی چاروں وکٹیں حاصل کیں۔

ساجد خان نے میکائیل لوئس کو ایک، کیاسی کارٹی کو صفر،کریک براتھویٹ کو 11 اور کیون ہوج کو 4 رنز پر چلتا کردیا۔

ساجد خان کے بعد نعمان علی نے ویسٹ انڈیز بیٹرز کی درگت بنائی اور 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

ویسٹ انڈیز کی پانچویں وکٹ 34 رنز کے مجموعے پر گری اور نعمان علی نے جسٹن گریویس کو 4 رنز پر چلتا کیا جس کے بعد نعمان علی نے ٹریون املیچ اور ایلک ایتھنیز کو 6،6 جب کہ کلیون سنکلر کو 11 رنز پر پویلین بھیجا۔

نعمان علی نے گداکیش موتی کو 19 رنز پر آؤٹ کرکے اپنا پانچواں شکار کیا۔

137 کے مجموعے پر آخری وکٹ ابرار احمد نے لی جنہوں نے جیڈن سیلز کو 22 رنز پر آؤٹ کیا۔

ملتان ٹیسٹ میں پاکستان نے پہلی اننگزمیں 93 رنزکی برتری حاصل کرلی، پاکستانی سپنر نعمان علی نے 5 اور ساجد خان نے 4 شکار کیے جبکہ ایک وکٹ ابرار احمد کے حصے میں آئی۔

پاکستان کی اننگز ; ملتان میں کھیلے جانیوالے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز محمد رضوان اور سعود شکیل نے کھیل کا آغاز کیا تاہم سعود شکیل زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکے اور 84 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔

نئے آنیوالے بلے باز سلمان آغا بھی خاطرخواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور محض 2 رنز بنا کر چلتے بنے اور نعمان علی بغیر کھاتہ کھولے ہی رن آؤٹ ہو گئے جبکہ محمد رضوان 71 رنز پر ہمت ہار گئے۔

ساجد خان 18 اور خرم شہزاد 7 رنز بنا سکے یوں پاکستان کی پوری ٹیم 230 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے جیڈن سیلز اور جومل ویریکن نے 3،3، کیون نے 2 اور گوداکش موتی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

پہلا دن ;  ہوم گراؤنڈ پر قومی ٹیم میچ کا شاندار آغاز نہ کر سکی اور ابتداء ہی میں قومی ٹیم کے 4 کھلاڑی پویلین چلتے بنے۔

پاکستان کی پہلی وکٹ 16 رنز پر گری، ٹیسٹ میں ڈیبیو کرنے والے اوپنر محمد ہریرہ 11 گیندوں کے عوض 6 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے، کپتان شان مسعود بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 11 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے کیچ دے بیٹھے۔

نئے آنیوالے بلے کامران غلام بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکے اور محض 5 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے جبکہ تجربہ کار بیٹر بابر اعظم تاحال اپنی خراب فارم سے چھٹکارہ نہ پا سکے اور 20 گیندوں پر صرف 8 رنز بنا کر چلتے بنے۔

میچ کا ٹاس (دھند) خراب موسم کے باعث تاخیر کا شکار ہوا تاہم امپائرز نے گراؤنڈ فیلڈ کا جائزہ لینے بعد دوپہر 1 بجے ٹاس کروانے اور ڈیڑھ بجے میچ کے آغاز کا اعلان کیا۔

قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ پہلی اننگز میں بڑا ٹوٹل کھڑا کرکے حریف ٹیم کو پریشانی میں ڈالنا چاہتے ہیں۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی آخری سیریز میں فتح سمیٹ کر سیزن کا اختتام کرنا پہلا ہدف ہے۔

اس موقع پر ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ براتھویٹ نے کہا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا ہی فیصلہ کرتے تاہم کوشش ہوگی ابتداء میں میزبان ٹیم کےخلاف جلد وکٹیں لیکر انہیں مشکل میں ڈالیں۔

پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے پاکستانی ٹیم میں چار سپنرز اور ایک فاسٹ بولر کو شامل کیا گیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے نوجوان بیٹر محمد ہریرہ اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کر رہے ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے ٹیون املاچ نے بھی اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دونوں ٹیمیں 19 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ میچ کھیل رہی ہیں۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان یہ ٹیسٹ سیریز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کا حصہ ہے۔ تاہم دونوں ٹیمیں ورلڈ ٹیسٹ چیمپین شپ کے فائنل کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہو چکی ہیں۔

پاکستان کی پلیئنگ الیون ; اس میچ کے لیے پاکستان کی ٹیم میں شان مسعود (کپتان)، محمد ہریرہ، بابر اعظم، کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سلمان علی آغا، ساجد خان، نعمان علی، خرم شہزاد اور ابرار احمد شامل ہیں۔

ویسٹ انڈیز کی پلیئنگ الیون ;  اس میچ کے لیے ویسٹ انڈیز کی پلیئنگ الیون میں کریگ براتھ ویٹ (کپتان)، میکائل لوئس، کیسی کارٹی، کیوم ہوج، ایلک اتھانزے، جسٹن گریوز، ٹیوِن املاچ، کیون سنکلیئر، گوداکیش موتی، جومیل وریکان اور جیڈن سیلز شامل ہیں

تعارف: News Editor