استنبول میراتھون ؛ پاکستانی ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی

استنبول میراتھن کا مینز ٹائٹل کینیا کے ہوناز لوکی ٹم کیلیمو نے جیت لیا
جبکہ ویمن ایونٹ کا ٹائٹل ایتھوپیا کی ایڈیرا مینیلا نے حاصل کیا۔
استنبول میں اتوار کے روز ہونے والی سالانہ میراتھون میں پاکستانی ایتھلیٹس نے شاندار کارکردی کا مظاہرہ کی ہے۔ یہ دنیا کی واحد میراتھون ہے جو ایشیا اور یورپ دونوں براعظموں کو جوڑتی ہے۔
مینز ایونٹ میں کینیا کے ہونا ز لوکی ٹم کلیمیو نے کامیابی حاصل کی، اُنہوں نے مقررہ فاصلہ 2 گھنٹے 10منٹ اور 11 سیکنڈز میں طے کیا جبکہ دوسری اور تیسری پوزیشن ایتھوپیا کے ڈیبیلا اور کیباٹو نے حاصل کیں۔
خواتین کیٹیگری کا ٹائٹل ایتھوپیا کی ایڈیرا مینیلا نے جیتا، فنشنگ لائن تک پہنچنے کا اُن کا وقت 2 گھنٹے 26 منٹ اور 18 سیکنڈز رہا۔
پاکستان کے 12 ایتھلیٹس نے 42.195 کلومیٹر کا مکمل فاصلہ طے کیا، جن میں سب سے بہتر کارکردگی مباریز بن رافع کی رہی، جو 3 گھنٹے 21 منٹ 30 سیکنڈ کے وقت کے ساتھ سب سے آگے رہے۔
ان کے بعد مجتبیٰ احسن نے 3 گھنٹے 23 منٹ میں فاصلہ مکمل کیا، جبکہ استنبول میں مقیم اسماعیل خان نے 4 گھنٹے 3 منٹ میں تیسرے نمبر پر رہتے ہوئے پاکستان کی نمائندگی کی۔
’جیو نیوز‘ کے ڈپٹی اسپورٹس ایڈیٹر فیضان لاکھانی نے بھی اپنی پہلی میراتھون میں شرکت کی اور 5 گھنٹے 13 منٹ میں پورا فاصلہ طے کیا۔
خواتین میں سحر علی جنجوعہ سب سے آگے رہیں، جنہوں نے 4 گھنٹے 22 منٹ میں ریس مکمل کی، جبکہ ہینا ملک نے 4 گھنٹے 49 منٹ میں فاصلہ طے کرتے ہوئے دوسرا نمبر حاصل کیا۔
دیگر پاکستانی شرکا میں عمر رشید، زین احمد، کاشف رضا، مہر وش حنیف، صدف سعد اور حازق خالد شامل تھے۔
رنرز نے سبز رنگ کی شرٹس پہن کر پاکستان کی نمائندگی کی، جبکہ بوسفرس برج عبور کرتے وقت شائقین نے بھرپور انداز میں ان کا استقبال کیا۔



