لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)گزشتہ کارکردگی:
ایڈیشن2020: تیسری پوزیشن
ایڈیشن 2019:پانچویں پوزیشن
ایڈیشن 2018: پانچویں پوزیشن
ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کے سیزن میں لیگ میچز کے اختتام پر ملتان سلطانز کی ٹیم 14 پوائنٹس کےساتھ ٹیبل پر سب سے اوپر تھی لیکن کورونا وائرس کی عالمی وبا نے نہ صرف ایونٹ کو التواء کا شکار کیا بلکہ ملتان سلطانز کے لیے بھی اپنی کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنا ممکن نہ رہا۔
نومبر میں کھیلے گئے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 کےکوالیفائر میں ملتان سلطانز کوکراچی کنگز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن کے سبب انہیں دوسرا چانس ایلیمنٹر کی صورت میں ملا تاہم وہاں بھی لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو ہرا کر ایونٹ سے باہر کردیا۔
گزشتہ سال ملتان سلطانز نے اپنے ہوم گراؤنڈ میں تین میچز کھیلے اور ان تینوں میچوں میں اسے کامیابی ملی تاہم اس مرتبہ ایونٹ کے تمام میچز کراچی اور لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ لہٰذا ملتان سلطانز کو اس مرتبہ اپنے ہوم گراؤنڈ میں کھیلنے کا موقع نہیں ملے گا۔
ایڈیشن2021 میں ملتان سلطانز کی قیادت ٹیم کے نئے کپتان وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کے سپرد کردی گئی ہے۔ محمد رضوان کو ابھی چند روز قبل ہی ٹیسٹ اوپنر شان مسعود کی جگہ فرنچائز کا کپتان نامزد کیا گیا ہے۔
محمد رضوان اپنےکیرئیر کی بہترین فارم میں ہیں، وہ طویل اور محدود دونوں طرز کی کرکٹ میں مسلسل عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محمد رضوان کو فرنچائز کرکٹ میں کپتانی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
وہ اس سے پہلے کراچی کنگز کا حصہ تھے، انہوں نے گزشتہ ایڈیشن میں صرف دو میچز کھیلے تھے۔
وکٹ کیپر بیٹسمین نے اپنے ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کرکٹ کے آخری چار میں سے تین میچوں میں 50 یا اس سے زائد رنز بنائے(جس میں ایک سنچری بھی شامل ہے)۔
مگر سوال یہ ہے کہ کیا محمد رضوان کے پاس ٹائٹل جیتنے کےلیے بہترین اسکواڈ موجود ہے تو اس کا جواب جاننے کے لیے نظر ڈالتے ہیں ملتان سلطانز کے اسکواڈ پر۔
سب سے پہلے ذکر کرتے ہیں ملتان سلطانز کی بیٹنگ لائن اپ کا،جہاں ملتان سلطانز کے پاس بہترین پاور ہٹر زجنوبی افریقہ کے رائیلی روسو اور انگلینڈ کے جیمز ونس موجود ہیں۔ دونوں بلے باز تجربہ کار اور ٹی ٹونٹی کرکٹ میں برق رفتار اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
رائیلی روسو کو ایچ بی ایل پی ایس ایل کی تاریخ میں تیز رفتار سنچری بنانے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ایک میچ میں صرف 43 گیندوں پر چھ چھکوں اور دس چوکوں کی بدولت سنچری اسکور کی تھی۔ لیفٹ ہینڈ بیٹسمین اس سے قبل پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی بھی کرچکے ہیں۔
دوسری طرف ملتان سلطانز کوجیمز ونس کا ساتھ بھی حاصل ہے۔ انگلش بیٹسمین نے حال ہی میں بگ بیش لیگ کے فائنل میں 95 رنز کی اننگزکھیل کر سڈنی سکسرز کے لیے ٹائٹل کا کامیاب دفاع کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے ایونٹ کے کوالیفائرمیں بھی پرتھ اسکورچرز کے خلاف 98 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھی۔
ملتان سلطانز پرامید ہے کہ جیمز ونس اپنی حالیہ فارم کوایچ بی ایل پی ایس ایل میں بھی برقرار رکھیں گے۔
پاکستان کے خوشدل شاہ اور صہیب مقصود کی موجودگی بھی ملتان سلطانز کی مڈل آرڈر بیٹنگ لائن اپ کو مضبوط بنائے گی۔
ملتان سلطانز کا مؤثر ترین ہتھیار ان کی اسپن باؤلنگ ہوگی، جہاں ان کے پاس ٹی ٹونٹی کرکٹ کی پہچان شاہد آفریدی، عمران طاہر اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپنر عثمان قادر موجود ہیں۔ یہ تینوں اسپنرز اپنی جادوئی اسپن سے کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ملتان سلطانز کی فاسٹ باؤلنگ لائن اپ قدرے کمزور ضرور ہے مگر یہاں بھی ٹی ٹونٹی اسپیشلسٹ سہیل تنویر کے ساتھ ساتھ تجربہ کار فاسٹ باؤلر سہیل خان بھی موجود ہیں۔
حال ہی میں ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے فاسٹ باؤلر صہیب اللہ اور شاہ نواز دھنی کے علاوہ عمران سینئر بھی ملتان سلطانز کے اسکواڈ کا حصہ ہیں۔
ملتان سلطانز کے ہیڈ کوچ اینڈی فلاور اور باؤلنگ کوچ اظہر محمود کھلاڑیوں کی منیجمنٹ اور ٹی ٹونٹی لیگز میں کرکٹ کی باریکیوں سے مکمل آشنا ہیں۔ ان دونوں کی موجودگی جہاں ملتان سلطانز کے لیے ٹائٹل جیتنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے تو وہیں یہ نوجوان کرکٹرز کے لیے بھی کھیل کا وسیع تجربہ حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔
اسکواڈ: محمد رضوان (کپتان)، شاہد آفریدی، عمران طاہر، جیمز ونس، خوشدل شاہ، رائیلی روسو، سہیل تنویر، عثمان قادر، ایڈم لیتھ، کرس لِین، شان مسعود، محمد عمر، شاہنواز دھنی، صہیب مقصود، صہیب اللہ، سہیل خان، عمران خان سینئر، کارلوس بریتھویٹ۔