کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نےڈومیسٹک سیزن 21-2020 کےایونٹس کیلنڈر کے کامیاب انعقاد پر شعبہ ہائی پرفارمنس کو سراہا ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وباء کے ان غیرمعمولی حالات کے باوجود سیزن کے کامیاب انعقاد نے انٹرنیشنل ہوم کرکٹ اور ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2021 کو منعقد کرانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
احسان مانی، جوآئی سی سی کی بااثر فنانس اینڈ کمرشل افیئرز کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، نے کورونا وائرس کے ان غیرمعمولی حالات میں ڈومیسٹک کرکٹ کے انعقاد سے معاشی حالات میں بہتری پر بھی روشنی ڈالی ہے۔
30 ستمبر 2020 سے شروع ہونے والا ڈومیسٹک سیزن 21-2020 نیشنل ٹی ٹونٹی کپ فرسٹ الیون سے شروع ہوا۔ سیزن کا اختتام 23 فروری 2021کو کھیلے گئے نیشنل انڈر 16 ون ڈے ٹورنامنٹ سے ہوا۔
30 ستمبر سے 23 فروری تک جاری رہنے والے اس ایونٹ میں شعبہ ہائی پرفارمنس نے دیگر شعبہ جات کی معاونت سے کُل 9 ٹورنامنٹس کے220 میچز کا کامیاب انعقاد کیا۔
اس دوران شعبہ نیشنل ہائی پرفارمنس نے مقامی کوچز اور میچ آفیشلز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ نیشنل کرکٹ فریم ورک اسٹریٹجی کی تیاری اور مختلف کوچنگ کلنکس کابھی اہتمام کیا گیا۔ ملک بھر میں انڈر 16 اور انڈر 19 ایونٹس کے لیے اوپن ٹرائلز اورقومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ممکنہ کھلاڑیوں کا حال ہی میں مکمل ہونے والا تربیتی کیمپ بھی اس دوران ہی لگایا گیا۔
شعبہ ہائی پرفارمنس نےجہاں ملک میں کرکٹ کی سرگرمیاں منعقد کیں تو وہیں انہوں نے روزگار کے مواقع بڑھانے میں بھی اپنا حصہ ڈالا۔ سیزن بھر کرکٹ کھیلنے والے ان کرکٹرز نے2.5 ملین سے لے کر 3.8ملین روپے تک معاوضہ کمایا۔ یہ رقم کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنس، میچ فیس اور کنٹریکٹ کی مد میں کمائی گئی۔
اس دوران کھیلوں کے سامان، کپڑوں، ہوٹل اور ٹریول انڈسٹری کے کاروبار کو بھی تقویت ملی۔ صرف ہوٹل انڈسٹری میں پی سی بی نےپانچ ماہ طویل جاری رہنے والے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے دوران اپنے کھلاڑیوں اور میچ آفیشلز کے لیے سات مہنگے ہوٹلوں کے 23316 بیڈز پر مشتمل کمرے استعمال کیے۔
احسان مانی، چیئرمین پی سی بی:
چیئر مین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ 9 ایونٹس پر مشتمل 220 میچوں کا کامیاب انعقاد شعبہ ہائی پرفارمنس کا قابل قدر کارنامہ ہے، 2020 ستمبر میں ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کا شیڈول پیش کیا گیا تو کورونا اوائرس کے دنوں میں اس کا انعقاد ناممکن لگتا تھا مگر کرکٹ آپریشنز، میڈیکل ٹیم، سیکورٹی، مارکیٹنگ اور شعبہ لاجسٹک کے بھرپور تعاون نے شعبہ ہائی پرفارمنس کو اپنے اہداف حاصل کرنے میں معاونت کی۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران کھلاڑیوں اور میچ آفیشلز کا شعبہ ہائی پرفارمنس پر مکمل اعتماد ایک قوم کی حیثیت سے ہماری کرکٹ سے محبت کی عکاسی کرتا ہے۔
احسان مانی نے کہا کہ ایک اسٹریٹجک مارکیٹنگ پلان کے تحت پی سی بی نے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے 55 میچز براہ راست براڈکاسٹ کیے، اس کے ساتھ ساتھ روایتی اور سوشل میڈیا پر بھی اس کی شاندار کوریج کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس کوریج نے زمبابوےاور جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیموں اور ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 میں شریک 75 سے زائدغیرملکی کھلاڑیوں کی پاکستان آمد میں مدد کی۔
احسان مانی نے کہا کہ اس سیزن کے کامیاب انعقاد کی وجہ سے تاریخ میں پہلی مرتبہ پی سی بی اب چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کے پرنسپل اسپانسر کے ساتھ معاہدوں کے قریب ہے۔انہوں نے کہا کہ ان معاہدوں سے حاصل ہونے والی تمام رقوم کرکٹ پر خرچ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سیزن نے نہ صرف نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کےا ظہار کا موقع فراہم کیا بلکہ کئی کھلاڑیوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ وہ اس موقع پر پی سی بی اسٹاف کے علاوہ کھلاڑیوں، اسپورٹ اسٹاف، میچ آفیشلز اور ان کی فیملی کے شکرگزار ہیں کہ جنہوں نے اس مشکل وقت میں کرکٹ کی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے بائیو سیکیور ببل میں رہنے پر بھی رضامندی کا اظہار کیا۔