حسیب اللہ نے انگلینڈ منتقلی کی خبروں کو افواہ قرار دے دیا
حسیب اللہ نے انگلینڈ منتقلی کی خبروں کو افواہ قرار دے دیا
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ خان نے پاکستان چھوڑ کر انگلینڈ منتقل ہونے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کی سختی سے تردید کی ہے۔
پاکستان کے نوجوان وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ خان نے انگلینڈ منتقل ہونے اور انگلش کرکٹ کو مستقبل بنانے کی خبروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ اپنے وطن کی نمائندگی کے لیے پرعزم ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی قیاس آرائیوں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 22 سالہ حسیب اللہ انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے ایجنٹس سے ملاقات کے بعد انگلینڈ منتقل ہو چکے ہیں تاکہ وہاں اپنے کیریئر کو آگے بڑھا سکیں۔
تاہم قومی کرکٹر نے انسٹاگرام پر جاری کردہ بیان میں ان تمام دعوؤں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ انہوں نے اپنی اسٹوری میں لکھا کہ میں سب کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ میں انگلینڈ میں صرف اپنے ڈومیسٹک کاؤنٹی کنٹریکٹ اور دیگر پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے سلسلے میں موجود ہوں۔
حسیب اللہ کا کہنا تھا کہ وہ بدستور پاکستان کے لیے کھیلنے کے لیے پُرعزم ہیں اور مداحوں سے درخواست کرتے ہیں کہ بے بنیاد خبروں پر یقین نہ کریں۔ “میری اپیل ہے کہ کسی بھی جھوٹی خبر یا افواہ پر کان نہ دھریں، پاکستان زندہ باد۔
یاد رہے کہ نوجوان وکٹ کیپر بلے باز اب تک پاکستان کی جانب سے 3 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں جن میں انہوں نے 12 کی اوسط سے مجموعی طور پر 36 رنز اسکور کیے ہیں۔
حسیب اللہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ بھی رہے، تاہم انہیں صرف ایک میچ کھیلنے کا موقع ملا جس میں وہ سات رنز بنا سکے۔



