کرکٹ

متنازع میچ ریفری پاکستان سے معافی .. کرکٹ پر فوکس,سیاست پر نہیں ; محسن نقوی

رپورٹ ; اصغر علی مبارک

متنازع میچ ریفری پاکستان سے معافی ..

کرکٹ پر فوکس,سیاست پر نہیں.; چیئرمین پی سی بی محسن نقوی .

رپورٹ ; اصغر علی مبارک

متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ نے پاکستان کے کپتان اور مینجر سے معافی مانگ لی جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کو یو اے ای کے خلاف میچ کھیلنے کی اجازت دے دی،

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والا میچ ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے میچ ریفری کو ہٹانے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ساتھ مذاکرات کے باعث میچ میں تاخیر ہوئی۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کہا کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔

ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائی گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔

اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا،

پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔ سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے

بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا،

جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے زریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروع ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔

رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے،

یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔

ٹاس کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ سچ پوچھیں تو ہمارے لیے یہ ایک بہترین کھیلنے کا دن ہے ہماری توجہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا ہے۔

ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینجر اور کپتان سلمان علی آغا سے معذرت کی ہے، اینڈی پائیکرافٹ نے 14 ستمبر کے واقعے کو مس کمیونیکیشن کا نتیجہ قرار دے کر پاکستان ٹیم سےمعذرت کی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 14 ستمبر کو پاک-بھارت میچ کے دوران کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی انکوائری پر بھی آمادگی ظاہر کر دی ہے قبل ازیں، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان ٹیم کو ہوٹل سے اسٹیڈیم روانہ ہونے کی ہدایت کی ہے

متحدہ عرب امارات میں جاری ایشیاکپ 2025 میں رویتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے میچ میں میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سامنے آگئی۔

ایشین کرکٹ کونسل کی تحقیقات مکمل ہوگئیں جس میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت سے تعلق رکھنے والے وینیو منیجر کے کہنے پر میچ ریفری نے قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کو بھارتی ٹیم کے کپتان سے ہاتھ ملانے سے منع کیا۔

میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ نے عین ٹاس کے وقت سلمان علی آغا کو مائیک میوٹ کرکے بات سننے کا کہا۔ میچ ریفری نے قومی ٹیم کے کپتان کو کہا کہ ٹاس کے بعد سوریا کمار یادوو سے ہاتھ نہیں ملانا۔

خیال رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) قواعد کے مطابق میچ ریفری براہ راست کپتان یا پلیئرز کو ہدایات نہیں دے سکتا، میچ ریفری صرف ٹیم منیجر کو پیغام دینے کا پابند ہے۔

واضح رہے کہ ایشیاکپ میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد بھارتی ٹیم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ نہیں کیا تھا۔

ترجمان پاکستان ٹیم کے مطابق ٹاس کے وقت بھی میچ ریفری نے کپتانوں سے ہاتھ نہ ملانے کی درخواست کی تھی۔ میچ کے بعد بھی دونوں کھلاڑیوں نے ہاتھ نہیں ملائے اور بھارتی کھلاڑی سیدھا اپنے ڈریسنگ روم چلے گئے تھے،

احتجاجاً قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے بھی اختتامی تقریب میں شرکت نہیں کی تھی۔ بعد ازاں، پی سی بی نے زمبابوے سے تعلق رکھنے والے میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو ایشیاکپ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں ٹورنامنٹ میں مزید میچز نہ کھیلنے کی دھمکی دی تھی۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!