کرکٹ

شکیب الحسن نے ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لے لیا

شکیب الحسن نے ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لے لیا

سابق بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن(Shakib-Al-Hasan) نے ایک سال بعد حیران کن طور پر ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹس سے اپنی ریٹائرمنٹ واپس لیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ دوبارہ تینوں فارمیٹس میں ملک کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں۔

کرک انفو کے مطابق شکیب نے یہ انکشاف ’’بیئرڈ بِفور وکٹ‘‘ پوڈکاسٹ میں کیا، جہاں ان کے ساتھ انگلش آل راؤنڈرمعین علی بھی موجود تھے۔

شکیب الحسن کا کہنا تھا کہ وہ باضابطہ طور پر کسی بھی فارمیٹ سے ریٹائر نہیں ہوئے اور اب ان کی خواہش ہے کہ وہ بنگلہ دیش واپس جا کر ایک مکمل ہوم سیریز کھیلیں اور پھر کرکٹ کو باعزت انداز میں خیرباد کہیں۔

شکیب نے کہا: “میری خواہش ہے کہ ایک ہی سیریز میں ٹی ٹوئنٹی، ون ڈے اور ٹیسٹ کھیل کر ریٹائر ہو جاؤں۔ ترتیب چاہے جو ہو، لیکن چاہتا ہوں کہ شائقین کے سامنے آخری مرتبہ کھیلوں اور انہیں الوداع کہوں۔”

سابق کپتان نے مئی 2024 کے بعد وطن واپسی نہیں کی۔ 5 اگست کو عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے اور سیاسی کشیدگی کے دوران ان کا نام ایک ایف آئی آر میں شامل ہوا تھا، جس کے بعد وہ بیرونِ ملک تھے۔

تاہم شکیب پاکستان اور بھارت کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شریک ہوئے۔ بھارت کے شہر کانپور میں کھیلا گیا دوسرا ٹیسٹ ان کا آخری انٹرنیشنل میچ ثابت ہوا۔

پوڈکاسٹ میں شکیب نے وطن واپسی کے سوال پر امید ظاہر کی اور کہا کہ اسی مقصد کے لیے دنیا بھر کی لیگز کھیل رہے ہیں تاکہ کھیل میں واپسی کی راہ ہموار ہو سکے۔

گزشتہ سال جنوبی افریقا کے خلاف ہوم سیریز سے قبل انہوں نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا، جبکہ اپنے آخری ٹیسٹ کی خواہش بھی ظاہر کی تھی، تاہم ڈھاکا میں احتجاجی صورتحال کے باعث انہیں سیریز سے ڈراپ کر دیا گیا۔

ایک موقع پر حکومت کے اسپورٹس ایڈوائزر نے شکیب کے سیاسی بیانات پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ قومی ٹیم میں واپسی کے اہل نہیں، مگر بعد ازاں بورڈ کے کچھ عہدیداران نے ان کے لیے دروازے کھلے رکھنے کا عندیہ دیا۔

اپنی مستقبل کی منصوبہ بندی کے حوالے سے شکیب نے کہا کہ کرکٹ میں اپنا حصہ ڈال چکے ہیں اور اب سیاست میں بھی لوگوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ “میری نیت بنگلہ دیش کے عوام اور اپنے علاقے ماغورا کے لوگوں کے لیے کچھ کرنے کی ہے۔ دیکھتے ہیں اللہ کہاں لے کر جاتا ہے۔”

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!