دیگر سپورٹسمضامین

35ویں نیشنل گیمز 2025 : پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کی کامیاب کاوشوں کا ثمر

35ویں نیشنل گیمز 2025 :

پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کی کامیاب کاوشوں کا ثمر

اسلام آباد ; نواز گوھر : 35ویں نیشنل گیمز 2025 کا شاندار آغاز کراچی میں ہوا، جو پاکستان کے کھیلوں کی تاریخ کا ایک اہم سنگِ میل ہے۔ یہ ایونٹ نہ صرف ملک کا سب سے بڑا کثیرالمضامین مقابلہ ہے بلکہ اس کی کامیاب میزبانی پاکستان میں اسپورٹس ڈویلپمنٹ کی نئی راہوں کا آغاز ہے۔

اس کامیابی کا بنیادی سبب پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (POA) اور پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) کی بروقت منصوبہ بندی، باہمی تعاون اور مثبت اقدامات ہیں جنہوں نے اس بڑے قومی ایونٹ کے انعقاد کو ممکن بنایا۔

6 دسمبر 2025 کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں 11,000 سے زائد کھلاڑیوں اور آفیشلز نے شرکت کی۔ اس موقع پر ملک بھر کے دستوں کا شاندار مارچ پاسٹ ہوا جبکہ بین الاقوامی شہرت یافتہ ایتھلیٹ ارشد ندیم نے مشعل روشن کر کے ایونٹ کا رسمی آغاز کیا۔

سیاسی و سماجی رہنماؤں، کھیلوں کے حکام اور اداروں کی موجودگی نے افتتاحی تقریب کو مزید باوقار بنایا۔ اس عظیم الشان تقریب کے کامیاب انعقاد کے پیچھے وہ مؤثر حکمتِ عملی تھی جو POA اور PSB نے مشترکہ طور پر تیار کی—جس نے اسٹیڈیم کی تیاری سے لے کر سکیورٹی، پروٹوکول اور پروگرامنگ تک ہر پہلو کو غیر معمولی پیشہ ورانہ معیار کے مطابق یقینی بنایا۔

کراچی کو گیمز کا میزبان منتخب کیے جانے کے بعد، POA اور PSB نے مل کر ایک جامع اور مربوط پلان ترتیب دیا۔ 24 مختلف مقامات پر 32 کھیلوں کا انعقاد، کھلاڑیوں کے لیے رہائش، ٹرانسپورٹ اور فول پروف سکیورٹی کا انتظام،

اور مختلف صوبائی و قومی اداروں—جیسے فوج، نیوی، واپڈا، پولیس، اور HEC—کی بھرپور شمولیت وہ اقدامات تھے جنہوں نے اس ایونٹ کو ہمہ گیر قومی جہت عطا کی۔ اس مؤثر منصوبہ بندی کے نتیجے میں نیشنل گیمز ایک منظم، محفوظ اور عالمی معیار کے مطابق ایونٹ بن کر سامنے آئے۔

یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ 1948 میں قائداعظم محمد علی جناح نے پہلی بار نیشنل گیمز کا افتتاح کراچی میں کیا تھا، اور تقریباً 18 سال بعد ایک بار پھر یہی شہر ان تاریخی گیمز کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس تاریخی تسلسل کو زندہ کرنے میں POA کی اسپورٹس اسٹریٹجی اور PSB کی انفراسٹرکچر سپورٹ نے بنیادی کردار ادا کیا۔

ہزاروں کھلاڑیوں کی شرکت نے نوجوان ٹیلنٹ کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کا سنہری موقع فراہم کیا، جو مستقبل میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر ان کی کامیابیوں کی راہ ہموار کرے گا۔

اس ایونٹ کے ذریعے ملک میں کھیلوں کے کلچر کا فروغ، اداروں کے درمیان تعاون کی مضبوطی، اور خواتین ایتھلیٹس کی نمایاں شمولیت جیسے اہم مثبت اثرات سامنے آئے ہیں—جو پاکستان کی اسپورٹس پالیسی اور معاشرتی ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں۔

آخر میں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ 35ویں نیشنل گیمز 2025 کا کامیاب انعقاد اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ اگر وژن، عزم اور مربوط حکمتِ عملی ہو تو بڑے کھیلوں کے ایونٹس نہ صرف ممکن ہوتے ہیں

بلکہ وہ قوم کے مستقبل کو مضبوط بنانے میں اہم کردار بھی ادا کرتے ہیں۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کا یہ تاریخی کارنامہ اس بات کی روشن مثال ہے کہ پاکستان کھیلوں کے عالمی منظرنامے میں اپنی جگہ مزید مضبوط کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!