ہاکی کے میدان آباد کرنے غیر ملکی کھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون کی ٹیم کراچی پہنچ گئی۔
ٹیم میں ہالینڈ کے پانچ، اسپین کے چار، ارجنٹائن کے تین، جرمنی کے دو، آسٹریلیا اور بیلجیم کے ایک، ایک کھلاڑی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ہال آف فیم میں شامل ماضی کے عظیم کھلاڑی فولرس جان بوولینڈر، جان اسکارے، پال لیجنز، امپائر ڈان پرائیر اور روب لاتحیور بھی پاکستان آئے ہیں۔
فلورس جان بوولینڈرکا کہنا ہے کہ پاکستان سے ان کی بہت اچھی یادیں وابستہ ہیں لیکن انہیں افسوس ہے کہ پاکستان کا شمار اب ٹاپ ٹیموں میں نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت نے جدید ہاکی کو اپنانے میں تاخیر کی، پاکستان ہاکی میں دوبارہ نمبر ون ہونے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔
ہسپانوی کھلاڑی جان اسکارے پالینجز اور دیگر غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی آمد سے پاکستان میں انٹرنینشل ہاکی کی واپسی ہوگی۔
ورلڈ الیون ٹیم کی قیادت ہالینڈ کے روڈیک واستوف کریں گے جنہیں سہیل عباس کے انکار کے بعد کپتانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جبکہ پاکستان ٹیم کی قیادت جونئیر ٹیم کے کپتان جنید منظور کریں گے۔
ورلڈ الیون کے خلاف پاکستان نے سینئر ٹیم کے بجائے جونئیر ٹیم میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے سیریز میں اچھے نتائج کی امیدیں روشن کی ہیں، پہلے روز کھلاڑیوں نےآٹھ گھنٹے عبدالستار ہاکی اسٹیڈیم میں بھرپور پریکٹس کی۔
پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان پہلا میچ جمعہ کو کراچی میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا میچ 21جنوری کو لاہور میں ہوگا۔