وزارت بین الصوبائی رابطہ نے پاکستان سپورٹس کمپلیکس میں بغیر اجازت سینکڑوں کی تعداد میں عوام کو اکھٹے کر کے راش کا سامان تقسیم کرنے پر پاکستان سپورٹس بورڈ کے احکام سے رپورٹ طلب کرلی،
اسلام آباد ( سپورٹس لنک رپورٹ ) وزارت بین الصوبائی رابطہ نےپاکستان سپورٹس کمپلیکس میں بغیر اجازت سینکڑوں کی تعداد میں عوام کو جمع کر کے راش کا سامان تقسیم کرنے پر پاکستان سپورٹس بورڈ کے احکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے، ذرائع کے مطابق موجود وقت میں کرونا وائرس کی وباء نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے حالانکہ حکومت کی جانب سے بغیر اجازت عوام کے اجتماع پر سختی سے پابندی عائد کررکھی ہے اس کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں سپورٹس بورڈ کے ملازمین کی ملی بھگت کے بغیر عوام کو ایک سرکاری ادارے میں جمع کرنا کیسے ممکن ہے جبکہ اس میں سماجی رابطوں میں کمی اور دوری کی خلاف ورزی بھی کی گئی اور پولیس نے اس صورت حال کو کنٹرول کرنے کی بھی کوشش کی۔
حالانکہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے پاکستان سپورٹس کمپلیکس میں کھیلوں کی تمام سرگرمیوں کو 14 مارچ سے روک دیا تھا اور اسی روز سے ہی پاکستان سپورٹس کمپلیکس کے تمام ہوسٹل بھی کھلاڑیوں سے خالی کروا نے کے ساتھ ساتھ وہاں پر کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے سپرے کا استمعال اور دیگر احتتاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرواناشروع کردیا گیا تھا،
اس کے علاوہ حکومتی ہدایات پر ضروری سٹاف کو سپورٹس کمپلیکس کی دیکھ بھال پر لگا دیا گیا ہے، گذشتہ دنوں پاکستان سپورٹس کمپلیکس کے عامر خان باکسنگ ہال میں کثیر تعداد میں عوام کو اکھٹے کر کے راش کا سامان تقسیم کیا گیا، وہاں پر اتنی کثیر تعداد میں عوام کا اکٹھا کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا تھا اورسماجی رابطوں میں کمی اور دوری کی خلاف ورزی کا خیال رکھا گیا۔
، جس کی وفاقی سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ محمد علی شاہ زادہ کو اطلاع ملی کہ پاکستان سپورٹس کمپلیکس کے عامر خان باکسنگ ہال میں حکومت کی اجازت کے بغیر کثیر تعداد میں عوام کو اکھٹے کر کے راش کا سامان تقسیم کیا گیا ہے جس پر وفاقی سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ محمد علی شاہ زادہ نےپاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (ایڈمن) سے رپورٹ طلب کرلی ہے،
واضح رہے کہ ایک سرکاری ادارے کے اندر بغیر اجازت اور پاکستان سپورٹس بورڈ کی ملی بھگت کے سینکڑوں کی تعداد میں عوام کو کیسے اکٹھا کیا سکتا ہے اور وفاقی سیکرٹری کے بروقت ایکشن لینے پر راتوں رات بقایا سامان ٹرک میں ڈال کر وہاں سے شفٹ کیاگیا،