پاکستان سپر لیگ کے ساتویں ایڈیشن کے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بالرز کی عمدہ بالنگ کی بدولت کراچی کنگز کو 23 رنز سے شکست دے دی۔لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے اپنے آخری لیگ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔اننگز کے آغاز میں ہی عثمان شنواری نے ول اسمیڈ کو آٹ کر کے پہلی کامیابی دلائی جنہوں نے 10رنز بنائے۔اس موقع پر جیسن روئے کا ساتھ دینے جیمز ونس آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 90 رنز کی رفاقت قائم کی۔
جیسن روئے نے نصف سنچری اسکور کی جبکہ جیمز ونس 24 گیندوں پر 29 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔ابھی گلیڈی ایٹرز اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ گزشتہ میچ میں تیز رفتار نصف سنچری بنانے والے عمر اکمل بھی صرف 2 رنز بنا کر چلتے بنے۔افتخار احمد نے روئے کے ساتھ مزید 45 رنز جوڑے البتہ گلیڈی ایٹرز اختتامی اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کرنے میں ناکام رہی۔جیسن روئے اننگز کے آخری اوور میں 82 رنز بنا کر آٹ ہوئے جبکہ افتخار نے 21 رنز بنائے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے۔
کراچی کنگز کی جانب سے عماد وسیم، میر حمزہ، عثمان شنواری اور لوئس گریگوری نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ہدف کے تعاقب میں کنگز کے اوپنرز نے گزشتہ میچوں کی نسبت اس مرتبہ اپنی ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کرتے ہوئے 87رنز کی شراکت قائم کی۔کنگز کو پہلا نقصان اس وقت پہنچا جب بابر اعظم 34 گیندوں پر 36 رنز بنانے کے بعد خرم شہزاد کی وکٹ بن گئے۔شرجیل خان نے آتے ہی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے دو چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 16 رنز بنائے لیکن خرم نے انہیں بھی چلتا کردیا۔
کراچی کو سب سے بڑا دھچکا اس وقت لگا جب مزید دو رنز کے اضافے سے نصف سنچری بنانے والے جو کلارک محمد عرفان کی بالنگ پر وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے، انہوں نے 39 گیندوں پر 52 رنز بنائے۔اس کے بعد کراچی کا کوئی بھی بلے باز گلیڈی ایٹرز کے بالرز کی نپی تلی بالنگ کے سبب کھل کر بیٹنگ نہ کر سکے اور ایک ایک کر کے سب وکٹیں گنواتے رہے۔کراچی کنگز کی ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 143رنز بنا سکی اور گلیڈی ایٹرز نے میچ میں 23رنز سے فتح اپنے نام کر لی۔گلیڈی ایٹرز کی جانب سے خرم شہزاد نے 22 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ نسیم شاہ نے چار اوور کے کوٹے میں 14 رنز کے عوض دو وکٹیں لیں۔