اسلام آباد (نواز گو ھر ) نیشنل بینک آف پاکستان کے سر براہ سعید احمد جو کھیلوں کی ہر تقریب میںکھیلوں اور کھلاڑیوں کو پرموٹ کرنے کی باتیں اور دعوے کرتے ہیں عملی طور پر کھیل سے منسلک لوگوں کے ساتھ کیا کھیل کھیلنے جارہے اسکا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے بینک کے سی ایس آر ڈویژن میں خدمات سر انجام دینے والے نامور کھلاڑیوں جن میں ایس وی پی رانا مجاہد۔ وی پی طاہر زمان۔اے وی پی نجیب عزیز۔ عائشہ اکرم۔ زاہد شہاب ،سعید انور او،جی ون کو بینک کی محتلیف برانچوں میں خدمات سر انجام دینے کی ہدایت کر دی ہے ابتدائی طور پر پوسٹ کئے جانے والے یہ چھ کے چھ کھلاڑی اپنی اس پوسٹنگ کو لیکر اضطراب کا شکار ہیں ان کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ انہوں نے ہمیشہ بینک کے لئے کھیلا ہے اور اسکے لئے اعزازات جیتے ہیں انہیں فیلڈ میں کام کا تجربہ ہی نہیں اب جبکہ انکی سروس کو بیس بیس سال ہونے کو ہیں تو بینک انہیں کہہ رہا ہے کہ وہ فیلڈ میں ڈیوٹی پر چلے جائیں۔ادھر نیشنل بینک کے سی ایس آر ڈویثرن کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ٹرانسفرز پہلا مرحلہ ہہیں آنے والے دنوں میں درجنوں مذید کھلاڑیوں کو ٹرانسفر کیا جا ئے گا۔ این بی پی کے ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کے ساتھ یہ سلوک صدر بینک نے سی ایس آر ڈویثرن میں قابض لابی کے دباو میں آکر کیا ہے اس لابی کو بینک کے آڈٹ ڈیپارٹمینٹ کے ایک اعلی افسر کی سر پرستی بھی حاصل ہے۔ اس حوالے سے یہ تاثر بھی سامنے آرہا ہے کہ یہ تبدیلیاںعلاقائی اور لسانی بنیادوں پر چن چن کر کی جارہی ہیں کیونکہ کچھ لوگوں کو خطرہ ہے کہ اگر قابل اور کھیلوں کو سمجھنے والے لوگ سی ایس آر ڈویثرن میں موجود رہے تو سی ایس آر ڈویثرن انکے ہاتھ سے نکل جائیگا۔اور اسکے کڑروڑوں روپے کا بجٹ بھی۔