ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی شعیب کھوسو نے اپنی بے بنیاد برطرفی کو عدالت میں چیلنج کر دیا
مسلم لیگ ن کی غلط پالیسیوں سے اتحادی جماعت پیپلز پارٹی سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہونے لگے
لاہور (رپورٹ، محمد بابر)
پاکستان سپورٹس بورڈکے ڈائریکٹر جنرل شعیب کھوسو نے وزارت بین الصوبائی کی جانب سے اپنی بے بنیاد برطرفی کو عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان شاء اللہ مجھے عدالت سے انصاف ضرور ملے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی غلط پالیسیوں کے باعث ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان تعلقات سرد مہری کا شکار ہونے لگے ہیں،
پی ڈی ایم اتحاد کے دوران پیپلز پارٹی کے تعینات کردہ اچھی ساکھ کے افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے عمل نے دونوں جماعتوں کے درمیان تعلقات کو بھی کشیدہ کردیا۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی تشکیل سے قبل مسلم لیگ ن کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کو یقین دھانی کروائی تھی
کہ پی ڈی ایم کے دور میں اچھی ساکھ کے حامل پیپلز پارٹی کے کسی افسر کو عہدے سے نہیں ہٹایا جاے گا تاہم حیران کن طور پر وزارت بین الصوبائی رابطہ کے ماتحت ادارے پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل شعیب کھوسو سمیت دیگر اداروں سے افسران کو عہدوں سے ہٹادیا گیا۔
ساتھ ہی ساتھ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے نام سے ہر سال نیشنل ٹینس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنیوالے اسلام آباد ٹینس کمپلیکس پر عدالتی حکم کیخلاف آپریشن کرکے گرانے
جیسے معاملات پر پیپلز پارٹی کی قیادت نے معاملات وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر فورمز کے سامنے رکھنے کا عندیہ دیتے ہوے تمام تحفظات سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے
کہ اگر ٹارگٹڈ ایکشن کو واپس نہ لیا گیا تو پیپلز پارٹی کو بھی سخت ایکشن لینے پر مجبور ہوسکتی ہے۔یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماء احسن اقبال کی سربراہی میں بین الصوبائی رابطہ کی وزارت نے گزشتہ ہفتے پاکستان سپورٹس بورڈ کے
ڈائریکٹر جنرل شعیب کھوسو کو بغیر کسی ٹھوس وجہ کے عہدہ سے ہٹادیا تھا جس پر کھیلو ں کے حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔