کراچی(سپورٹس لنک رپورٹ): چیمپنز ٹرافی میں حیران کن کامیابی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئندہ سال ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں جیت کی امیدیں لگالیں اور ‘مشن ورلڈ کپ’ کے لئے ایک مربوط پروگرام تشکیل دیا ہے۔
ورلڈ کپ ٹرافی ملک میں لانے کے لئے پی سی بی کے تشکیل دیے گئے پروگرام کے تحت پاکستانی کرکٹ ٹیم کو 15 ماہ کے دوران نان اسٹاپ کرکٹ کھیلنا ہوگی اور اس دوران کھلاڑی کم از کم 23 ون ڈے انٹر نیشنل میچز کھیلیں گے اور ان میچز میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے، اسی عرصے کے دوران پاکستانی ٹیم کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میچ بھی کھیلنا ہوں گے۔
مصروف سیزن کی وجہ سے کھلاڑیوں کو فٹ رکھنا بھی ٹیم انتظامیہ کے لئے چیلنج ہوگا، اسی عرصے میں پاکستان سپر لیگ کا چوتھا ایڈیشن بھی ہوگا جس میں کھلاڑی ایک ماہ سے زائد مصروف ہوں گے۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ اس قدر مصروف سیزن کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑیوں کے پاس سر کھجانے کی بھی فرصت نہیں ہوگی، اس لئے ورلڈ کپ میں سپر فٹ کھلاڑی ہی شریک ہوسکیں گے۔
زمبابوے کی اگست میں ہونے والے سیریز منسوخ بھی ہوجاتی ہے تو اس کے باوجود پاکستان کو ورلڈ کپ تک مسلسل میچ کھیلنا ہوں گے۔
ورلڈ کپ انگلینڈ میں 30 مئی سے 14جولائی تک ہوگا، ٹورنامنٹ کے لئے میزبان انگلینڈ اور پاکستان کے علاوہ آسٹریلیا، بھارت، نیوزی لینڈ، سری لنکا، بنگلہ دیش، جنوبی افریقا نے براہ راست کوالیفائی کر لیا ہے۔
آئندہ ماہ زمبابوے میں ہونے والے کوالیفائی راؤنڈ میں زمبابوے، ویسٹ انڈیز، آئر لینڈ اور افغانستا ن سمیت دس ٹیمیں حصہ لیں گی، ان میں سے دو ٹیموں نے ورلڈ کپ میں جگہ بنانی ہے، اس طرح دس ٹیمیں ورلڈ کپ میں شرکت کریں گی۔
ورلڈ کپ سے قبل پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ون ڈے انٹر نیشنل میچوں کی سیریز ہوگی جبکہ پاکستانی ٹیم مشن ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کے ساتھ انگلینڈ میں بھی پانچ ون ڈے انٹر نیشنل میچ کھیلے گی۔
انگلینڈ میں پاکستانی ٹیم کے لئے تین ہفتے کا کیمپ لگانے کی بھی تجویز ہے، 2015کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے مصباح الحق کی قیادت میں کوارٹر فائنل میں کوالیفائی کیا تھا۔کوارٹر فائنل میں پاکستان کو آسٹریلیا نے شکست دی تھی۔
ذرائع کے مطابق زمبابوے کرکٹ کے ایم ڈی فیصل حسین نے گذشتہ ہفتے لاہور کا دورہ کیا تھا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنے مالی مسائل سے آگاہ کیا تھا۔پاکستان سے تعلق رکھنے والے فیصل حسین نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو اگست کی سیریز کے بارے میں کوئی تحریری یقین دہانی نہیں کرائی ہے۔
توقع ہے کہ زمبابوے کرکٹ کی جانب سے پاکستان کو حتمی جواب تین ہفتے میں مل جائے گا اور امکان ہے کہ زمبابوے کرکٹ، زمبابوے، پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین قومی ٹورنامنٹ کرائے گا۔ اگر یہ ٹورنامنٹ ہوگیا تو ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کے میچوں کی تعداد 26 ہوجائے گی۔
اگست میں پاکستانی ٹیم امریکا میں ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے ساتھ تین قومی ٹورنامنٹ کھیلے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نومبر میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان متحدہ عرب امارات میں تین ون ڈے انٹر نیشنل میچوں کی سیریز ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کوشش کررہا ہے کہ تین کے بجائے پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز ہے، ستمبر میں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ ہوگا۔ اس ٹورنامنٹ میں بھی پاکستانی ٹیم کم از کم پانچ میچ کھیلے گی۔
پاکستانی ٹیم اس سال کے آخر میں جنوبی افریقا جائے گی، پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان پانچ ون ڈے انٹر نیشنل میچوں کی سیریز ہوگی، 2019 میں پاکستان، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف 5،5 میچز پر مشتمل ایک روزہ سیریز کھیلے گا جب کہ آسٹریلیا کے ساتھ اکتوبر میں ٹیسٹ سیریز بھی ہوگی، ون ڈے میچوں کو پلان ورلڈ کپ کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ زمبابوے میں ورلڈ کپ کا کوالی فائنگ ٹورنامنٹ ختم ہونے کے بعد دس ٹیموں کو پانچ پانچ کے دو گروپس میں تقسیم کیا جائے گا۔اسی دوران ورلڈ کپ سینٹرز کا بھی اعلان ہوگا اور توقع ہے کہ لارڈز ہی فائنل کی میزبانی کرے گا۔