لندن(سپورٹس لنک رپورٹ)انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان اور انگلش فاسٹ بولر اسٹیورٹ براڈ کے درمیان لفظی گولا باری میں شدت آگئی ہے اور مائیکل وان کے بیان پر براڈ چراغ پا ہوگئے۔اسٹیورٹ براڈ کا کہنا ہے کہ اکثر ٹاک شوز،کالموں اور اخبارات میں تنقید ہوتی ہے لیکن جس طرح ٹارگٹ کیا گیا اس سے لگ رہا تھا کہ کوئی ذاتی معاملہ ہے۔جان بوجھ کر میری کارکردگی کا نشانہ بنایا گیا۔لارڈز ٹیسٹ میں شکست کے دوران جہاں انگلش ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا وہیں ناقدین کی تمام توپوں کے رخ فاسٹ بولر اسٹیورٹ براڈ کی جانب رہے اور انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔براڈ کے خلاف تنقید کرنےوالوں میں سابق انگلینڈ کپتان مائیکل وان پیش پیش تھے۔ان کا کہنا تھا کہ جیمز اینڈرسن اور اسٹیورٹ براڈ کی کارکردگی مسلسل تنزلی کا شکار ہے انگلینڈ کو دونوں میں سے کسی ایک کو یہاں سے خدا حافظ کہنے کی ضرورت ہے۔خاص طور پر براڈ کو تیسرے میچ میں ڈراپ کردینا چاہیے۔وان کی تنقید کے بعد اسٹیورٹ براڈ نے اپنے سابق کپتان کو فون کرکے اپنی ناراضی کا اظہار کیا۔پاکستان کے خلاف لیڈز ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں براڈ نے اپنی کارکردگی سے اپنے ناقدین کو جواب اپنی بولنگ سے دیاانہوں نے لیڈز میں 38رنز دے کر تین وکٹ حاصل کئے۔کرس براڈ ہیڈنگلے ٹیسٹ کے پہلے دن جب پریس کانفرنس کے لئے آئے تو ان کا چہرہ بتارہا تھا کہ وہ غصے میں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر ہونے والی تنقید درست نہیں تھی۔مائیکل وان نے میرے بارے میں جو ریمارکس دیئے اس پر میں نے ان کو فون کرکے انہیں اپنے جذبات سے آگاہ کیاتھا۔لیکن میرے خلاف جس طرح تنقید کی گئی اس سے لگا کہ مجھے ہدف بنایا گیا تھا اور تنقید کرتے وقت انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔میں ان لوگوں میں سے ہوں جو جائز تنقید کا ہمیشہ خیر مقدم کرتے ہیں۔مائیکل وان نے براڈ کی دوسرے ٹیسٹ میں تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے حقائق پر مبنی تنقید کی تھی۔براڈ نے کہا کہ مائیکل وان کو ڈرسینگ روم کی اندرونی کہانی کا علم نہیں تھا۔انہوں نے ساری باتیں قیاس آرائیوں پر مبنی کی ہیں۔